اعمال حصار

آندھی سے محفوظ رہنے کا عمل

آندھی سے محفوظ رہنے کا عمل

سورہ فلق اور سورہ ناس

ترکیب اسکو با طہارت کا ملہ چند بار حضور قلب سے پڑھا جائے 

اللهُ عَلَيْهِ وَ ثبوت: عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ بَيْنَا قَالَ بَيْنَا أَنَا أَسِيرُ مَعَرَ مُرُ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى ا سَلَّمَ بَيْنَ الجُحُفَةِ وَ الْأَبْوَاءِ إِذْ غَشِيَتْنَا رِيحٌ وَظُلْمَةٌ شَدِيدَةٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ

صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَـا باعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَاقِ وَأَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ وَ ا قَالَ وَ سَمِعْتُهُ يَؤْتُنَا بِهِمَا فِي يَقُولُ يَا عُقْبَةُ تَعَوَّذُ بِهِمَا فَمَا تَعَوَّذَ مُتَعَوِدُ بِمِثْلِهِمَا الصَّلاةِ 

عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جحفہ اور مقام ابواء کے درمیان چلے جاتے تھے کہ اسی اثنا میں ہم کوآندھی اور سخت اندھیری نے گھیر لیا 

پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سورہ فلق اورسورہ ناس کے ساتھ پناہ پکڑنے لگے یعنی دونوں سورتیں پڑھنے لگے، اور یہ فرمانے لگے کہ اے عقبہ ان دونوں کے ساتھ پناہ لے کیوں کہ ان دونوں کی مثل کوئی چیز نہیں ہے جس کے ساتھ کوئی پناہ لینے والا پناہ لے ، راوی کہتا ہے کہ میں نے آپ کو سنا کہ

انہی سورتوں کے ساتھ آپ نے ہماری امامت کی۔