اللہ تعالیٰ کا خوف برائیوں اور گناہوں سے بچنے کے لیے بڑا مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس لیے یہ اسم اہل تقویٰ اور اہل روحانیات کے لیے بے حد مفید ہے۔ اللہ تعالیٰ جل شانۂ سورۃ طلاق میں ارشاد فرماتا ہے جو صاحب تقوی ہے اللہ جل شانہ اسے مشکلوں سے نکال لیتا ہے اور ایسی جگہ سے رزق پہنچاتا ہے جہاں اس کا گمان بھی نہیں جا سکتا ۔“ ایک روایت ہے کہ ایک شخص بڑا ہی گناہگار اور مرنے کے قریب تھا۔ اسے اپنی تمام کوتا ہیوں اور گناہوں کی خبر ہو گئی اس نے اپنے تمام اہل خانہ کو اکٹھا کر کے وصیت کی کہ جب وہ مر جائے تو اس کی لاش کو دفنانے کی بجائے جلا دیا جائے اور اس کی راکھ کو پہاڑوں، دریاؤں اور سمندر میں پھینک دیا جائے ۔ لہذا اس کے مرنے کے بعد اس کی وصیت پر عمل کرتے ہوئے اسے جلا کر اس کی راکھ کو دریاؤں، پہاڑوں اور سمندروں میں پھینک دیا گیا۔ پھر اللہ تعالیٰ جل شانہ نے اسے زندہ کیا اور اسے مخاطب ہو کر کہا کہ کیا تم سمجھتے تھے کہ ہم تمہاری راکھ کو اکٹھا کر کے تمہیں دوبارہ زندہ نہیں کر سکتے۔ اس آدمی نے ڈرتے ڈرتے کانپتے لبوں سے اللہ تعالیٰ سے عرض کی کہ اے میرے پروردگار میں یہ جانتا ہوں کہ تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے مجھے دوبارہ زندہ کرنا تو ایک ادنی سا کام ہے۔ فرمایا کہ پھر تم نے ایسا کیوں کیا ؟ اس آدمی نے جواب دیا کہ اے رحمن و رحیم میں بے حد گناہگار اور سیاہ کار تھا۔ جب مجھے اپنی گناہ گاری اور سیاہ کاری کا احساس ہوا اس وقت میرے پاس زندگی نہ تھی مجھے تیرے حضور پیش ہونا تھا مجھے اتنا خوف محسوس ہو رہا تھا کہ میں بیان نہیں کر سکتا۔ اس خوف کے عالم میں میں نے بچوں کو وصیت کر دی۔ اللہ تعالی نے کہا کہ کیا تمہیں ہم سے ڈر لگتا ہے؟ اس نے کہا بے شک میں بہت ڈرتا ہوں ۔ فرمایا تم نے جو فعل کیا کیا وہ میرے ڈر سے کیا ؟ اس نے جواب دیا کہ ہاں تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جاؤ ہم نے تمہیں اہل تقویٰ میں شمار کرتے ہوئے بخش دیا۔ اللہ تعالیٰ جل شانہ کے قرب کے لیے متقی ہونا ضروری ہے۔ جو شخص چاہے کہ اس کے دل میں اللہ کا خوف پیدا ہو اور وہ اہل تقویٰ میں شامل ہو جائے ۔ اسے چاہئے کہ اس اسم پاک کو روزانہ بعد از نماز عشاء( یا احد ) 1000 مرتبه اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھے۔ ان شاء اللہ جلد ہی اس کے دل میں اللہ کا خوف پیدا ہو جائے گا اور وہ اہل تقویٰ میں شمار ہونے لگے گا۔
اللہ تعالیٰ کا خوف پیدا کرنے کے لیے
30
Oct