یا ھادی کے لغوی معنی ہدایت دینے کے ہیں ۔ لیکن جب یہ نام اللہ تعالیٰ جل شانہ کی ذات برکات کے لئے استعمال ہوتا ہے تو اس کے معنی ہوتے ہیں ایسی ہستی جو بغیر کسی غرض، لالچ اور بغیر کچھ لیے دیئے انسان کی ہدایت کا بندو بست کرتی ہے۔ اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے کہ میرے سوا کوئی کسی کو ہدایت نہیں دے سکتا۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آله و سلم امت کے لئے ہر وقت پریشان رہتے تھے۔ راتوں کو اللہ کے حضور کھڑے ہو کر آہ وزاری کرتے اور اپنی امت کی ہدایت کی دعا کرتے یہاں تک کہ آپ کے پاؤں سوج جاتے ، ساری ساری رات گریہ وزاری کرتے گزر جاتی تو اللہ تعالیٰ جل شانہ نے قرآن عظیم الشان کی آیات کا نزول فرمایا جن کا مفہوم یہ ہے کہ اے محبوب کیا تم رورو کر اپنی جان گنوا لو گے تمہارا کام پیغام دینا ہے اور میرا کام ہدایت بخشنا ہے۔ تم اپنا کرم کرتے جاؤ اور ہدایت میں جسے چاہوں گا اسے ہی دوں گا۔ یہاں ایک بات بڑی واضح ہو جاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہدایت کسی پر زبر دستی مسلط نہیں کی جاتی ۔ بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کی مرضی ہے کہ وہ جسے چاہے ہدایت دے اور جسے چاہے نہ دے اس کی سب سے بڑی مثال ابو جہل کی زندگی ہے۔ حضور بنی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے ساری زندگی راہ راست پر لانے کی کوشش کرتے رہے مگر وہ نہ آیا یہاں تک کہ جب وہ اپنی آخری سانسیں گن رہا تھا۔ تو اس وقت بھی سرکار دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے کہا کہ چچا میرے کان میں ہی کلمہ کہہ دو اور صاحب ایمان ہو جاؤ۔ لیکن ابو جہل اس پر بھی راضی نہ ہوا اس نے کلمہ نہیں پڑھا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہی تھی کہ اسے حق تعالیٰ کی طرف سے ہدایت کے لئے نامناسب سمجھا گیا تھا اس لئے کہ ابو جہل نے اسلام اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جتنا نقصان پہنچایا اتنا کسی اور نے نہیں پہنچایا۔ اللہ تعالیٰ ایسے بندوں کو ہدایت نہیں دیتا جو اس کے نبی کے نافرمان ہوں ہدایت اس کا مقدر بنتی ہے جو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے اپنی گہری وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے قدموں کے نشان چوم چوم کر ان راستوں پر چلتا ہے جن پر میرے آقا و مولی حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چلے تھے ۔ سورۃ آل عمران تیسرا پارہ تیسویں آیت کا ترجمہ ہے کہ ” کہہ دو ان سے جو مجھ سے محبت کرتے ہیں وہ تیری اتباع کریں میں ان سے محبت کرنے لگ جاؤں گا ۔ ان کے گناہ معاف کر دوں گا۔ کیونکہ اللہ تعالی بڑا غفور و رحیم ہے۔ پس ثابت یہ ہوا کہ پوری کا ئنات میں ھادی صرف ایک ہی ہے اور وہ اللہ تعالی جل شانہ کی ذات بابرکات ہے۔ اس پاک نام کے اعداد 20 ہیں یہ اسم جمالی ہے اس کے مقرب فرشتے کا نام احد ائیل ہے اور اس کے ماتحت 14 افسر فرشتے ہیں اور ہر افسر فرشتے کے پاس 20 صفیں ہیں اور ہر صف میں 20 فرشتے ہیں اس لئے جو شخص اللہ تعالی کو اس کے اس صفاتی نام سے پکارتا ہے اللہ تعالی اسے راہ حق کی طرف ہدایت دیتا ہے اور وہ اللہ کا بندہ بن جاتا ہے۔ اس اسم پاک کے عملیات اور فوائد درج ذیل ہیں:
جو کوئی نیک عمل کرنے کا ارادہ کرتا ہو مگر پھر شیطان کے بہکاوے میں آکر نیک عمل نہ کرتا ہو اور بعد میں پچھتاتا ہوتو ایسے شخص کو چاہئے کہ وہ بعد از نماز عشاء وتروں سے پہلے اس اسم پاک( یا ھادی) کو اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 313 مرتبہ 21 دن پڑھے۔ عمل ختم ہونے پر دو نفل حاجت ادا کرے اور اللہ تعالی سے دعا کرے کہ اے پروردگار مجھے شیطان کی ریا کاری اور فریب سے بچا میں تیری پناہ میں آتا ہوں مجھے نیک اور صالح عمل کرنے کی توفیق عطا فرما۔ ان شاء اللہ اسے ہر نیک کام کرنے کی توفیق ملے گی اس کا دل نماز اور ذکر الہی کی طرف خوب مائل ہو جائے گا۔
اگر کوئی شخص شراب جواء اور بری سوسائٹی میں ملوث ہو، اور احساس گناہ رکھتا ہو اور وہ اپنی تمام بد عادتیں چھوڑ نا چاہتا ہو تو اسے چاہیے کہ اس پاک نام ( یا ھادی)کو اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 707 مرتبہ 11 دن پڑھے اور پانی پر دم کر کے خود پہیئے ۔ اس عمل کو اگر کوئی اور کرنا چاہتا ہو تو اس شخص کو بتائے بغیر 20 مرتبہ پڑھ کر اس کے کھانے پینے کی چیزوں پر دم کر دے ان شاء اللہ 11 دن کے بعد اس شخص کے دل میں گناہ سے نفرت پیدا ہو جائے گی۔ اور وہ تمام برائیاں چھوڑ کر راہ راست میں آجائے گا۔ اگر خود پڑھے تو پہلے ہی دن سے اللہ کا خوف دل میں پیدا ہو اور 11 دن کے بعد تمام برائیاں چھوڑ دے اور نیک کاموں میں لگ جائے۔
اکثر بچے بہت زیادہ روتے ہیں ماں باپ کبھی گود میں اور کبھی باہر لئے پھرتے ہیں مگر وہ رونے سے باز نہیں آتے ۔ بچوں کے زیادہ رونے کی طبقی وجوہات بھی ہو سکتی ہیں سب سے پہلے تو ایسے بچے کو کسی اچھے طبیب کو دکھانا چاہیے۔ اگر پھر بھی بچہ رونے سے باز نہ آئے تو ماں یا باپ میں سے کوئی بھی ایک چمچ پانی لے کر اس پر( یا ھادی) اول و آخر 3 مرتبہ درود . پاک کے ساتھ 21 مرتبہ یا ھادی پڑھ کر بچے کو پلادے۔ ان شاء اللہ بچے کا رونا بند ہو- جائے گا اس عمل کو 7 دن تک مسلسل کرنا چاہیے۔ اگر بچہ شریر ہو اور خواہ مخواہ تنگ کرتا ہو تو اسے بھی یہی عمل کر کے پانی پلایا جائے تو 7 دن کے اندر اندر بچے میں واضح تبدیلیاں پیدا ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور وہ نا جائز شرارتوں سے باز آجاتا ہے۔
سفر میں پریشانی سے بچنے کے لئے اسماء الحسنی اکسیر کا حکم رکھتے ہیں اس اسم کی صفت یہ ہے کہ سفر میں نقصان ہونا تو دور بلکہ اگر انسان کو سفر میں کوئی مشکل پیش آجائے تو اللہ تعالیٰ کوئی نہ کوئی مددگار پیدا کر دیتے ہیں۔ اگر کوئی شخص سفر پر جارہا ہو تو اسے چاہیے کہ سفر پر جانے سے پہلے( یا ھادی) اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک کو 101 مرتبہ پڑھ کر دعائے سفر پڑھے اور سفر کے لئے روانہ ہو جائے۔ ان شاء اللہ سفر خیر و خوبی سے طے ہو جائے گا۔ دوران سفر اس اسم کا ورد عمل کو زیادہ موثر بنا دیتا ہے۔
اگر کوئی حاکم قاضی یا قوم کا سردار چاہتا ہو کہ اس کے پاس جو مقدمہ آیا ہے اس کا فیصلہ حق اور سچ پر کرے تو اسے چاہیے کہ فیصلہ کرنے سے پہلے اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم( یا ھادی) کو 1100 مرتبہ پڑھے اللہ تعالٰی اس کے دل میں کچی بات ڈالے دے گا۔ اور اس کا فیصلہ حق اور انصاف پر بنی ہوگا اور سب کے لیے قابل قبول بھی۔
کسی ملک پر بدکردار حکمران مسلط ہو جائیں اور عوام الناس کو تکلیف پہنچ رہی ہو اور وہ ظلم کرتے ہوں تو کوئی بھی شخص جو حاکم کے فیصلوں سے تنگ ہو اور ملک کے عوام کی حالت زار پر اس کو ترس آ رہا ہو تو اسے چاہیے کہ بعد از نماز عشاء اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک( یا ھادی) کو 777 مرتبہ 40 دن پڑھے۔ عمل پورا ہو جائے تو دو نفل شکرانہ ادا کرے۔ اور اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کرے ان شاء اللہ 40 دن کے اندر اندر وہ حکمران جو عوام کو تنگ کرتے ہوں ان کی اصلاح احوال ہو جائے یا اللہ تعالیٰ انہیں ہٹا کر نیک صالح اور دردمند دل رکھنے والے کو حکومت بخش دے گا۔ اس وظیفے کی بدولت نیک حکمران میسر آئیں گے اور برے حکمرانوں سے چھٹکارا حاصل ہوگا۔
اگر کوئی شخص مجھ سے پوچھے کہ نماز کے بعد کیا پڑھنا چاہیے یا کون سے وظیفے سے دین و دنیا کی بھلائی نصیب ہوتی ہے تو میں اسے یا ھادی پڑھنے کے لئے کہوں گا۔ حضرت جنید بغدادی فرماتے ہیں کہ نماز کے بعد اس اسم پاک( یا ھادی) کو 31 مرتبہ اول و آخر 3 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پڑھنے سے نماز قائم ہو جاتی ہے۔ سارے قرآن پاک کو اچھی طرح دیکھیں نماز پڑھنے کا حکم آپ کو کہیں نظر نہیں آئے گا۔ البتہ نماز کو قائم کرنے کا حکم 300 سے زائد مرتبہ موجود ہے۔ نماز کو پڑھنے اور قائم کرنے میں فرق ہے۔ قرآن پاک میں ارشاد ہے بے شک نماز برائی اور بے حیائی سے روکتی ہے۔ اب اگر فجر پڑھی اور ظہر تک برائی اور بے حیائی سے بچارہا تو فجر قائم ہوگئی۔ ظہر پڑھی اور عصر تک برائی اور بے حیائی سے بچارہا تو ظہر قائم ہوگئی۔ اسی طرح عصر پڑھی اور مغرب تک بے حیائی اور برائی سے بچارہا تو عصر قائم ہوگئی اس کے بعد مغرب پڑھی اور برائی اور بے حیائی سے بچا رہا تو مغرب قائم ہو گئی اس طرح مغرب کے بعد عشاء پڑھی تو تمام وقت کی نمازیں قائم ہو گئیں اور یہی اللہ چاہتا ہے کہ انسان نماز کو قائم کرے۔
اگر کسی شخص کو مرشد کامل نہ ملتا ہو تو اسے چاہیے کے 40 دن تک اس اسم پاک( یا ھادی) کا اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 3125 مرتبہ ورد کرے ان شاء اللہ اسے اشارہ نیبی کی مدد سے مرشد کامل مل جائے گا۔ اس کے علاوہ اگر راہ سلوک کا ایسا مسافر جس کا حال رک گیا ہوا سے کثرت سے پڑھے تو اس کا حال کھل جائے گا اور روحانی قبض دور ہو جائے گی۔ اگر اس اسم پاک کو یا اللہ یا حادی کی صورت میں پڑھا جائے تو تلاش مرشد انتہائی آسان ہو جاتی ہے۔
جو شخص اس اسم پاک کا عامل بننا چاہے اسے چاہیے کہ بعد نماز عصر یا بعد نماز عشاء اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک کو 3125 مرتبہ 40 دن پڑھے۔ عمل پورا ہونے پر 2 نوافل شکرانہ ادا کر کے بچوں میں شیر ینی تقسیم کرے۔ اس کے بعد بھی اس اسم کا درد نہ چھوڑے۔ لوگوں کو نقش یا ور دے سکتا ہے ان شاء اللہ فائدہ ہوگا۔