وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ :«النَّاسُ مَعَادِنُ كَمَعَادِنِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقِهُوْا».رَوَاهُ مُسْلِمٌ
ترجمه حديث.
روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے لوگ سونے چاندی کی کانوں کی طرح مختلف کانیں ہیں ۱؎ جو کفر میں اعلٰی تھے وہ اسلام میں بھی اعلٰی ہیں جب کہ عالم بن جائیں ۲؎(مسلم)
شرح حديث.
۱؎ یعنی صورت میں تمام انسان یکساں مگر سیرت،اخلاق اور صفات میں مختلف جیسے ظاہری زمین یکساں اس میں کانیں مختلف،نیک سے نیکی ظاہر ہوگی اور بد سے بدی۔
۲؎ یعنی جو زمانہ کفر میں عمدہ اخلاق،بہترین صفات کی وجہ سے اپنے قبیلوں کے سردار تھے جب وہ مسلمان ہو کر علم سیکھ لیں تو مسلمانوں میں سردار ہی رہیں گے،اسلام سے عزت بڑھتی ہے گھٹتی نہیں۔وہ لوگ اسلام سے پہلے کیچڑ میں لتھڑے ہوئے لعل تھے۔مسلمان ہو کر عالم بنے،دھل کر صاف ہوگئے۔اس سے معلوم ہوا کہ نومسلموں کو حقیر جاننا بہت برا ہے۔اورکفار کا سردارمسلمان ہوکرمسلمانوں کا سردار ہی رہے گا اسے گرایا نہ جائے گا۔
مأخذ و مراجع.
کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 , حدیث نمبر:201
حدیث نمبر 201
06
Jun