ی۔دینیات, ایصال ثواب, تصوف

برادری سطح پر عرس کا انعقاد کرنا کیسا۔

الاستفتاء:
کیا فرماتے ہیں علمائے دین متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے یہاں الحمد للہ اولیاء کرام کے عرس مبارک منائے جاتے ہیں جن میں خصوصیت کے ساتھ عرس اعلی حضرت ، عرس مفتی اعظم ہند اور عرس محدث اعظم پاکستان رحمھم اللهُ شامل ہیں ۔ یہ عرس برادری کی سطح پر منعقد کیے جاتے ہیں ، جن کا طریقہ انعقاد یوں ہے کہ برادری کے ہر گھر کا سربراہ حسب توفیق چندہ جمع کراتا ہے ، اس کے بعد عرس منعقد کیا جاتا ہے ، جس میں لنگر کا اہتمام بھی ہوتا ہے جو کہ صرف برادری والوں کے لیے ہوتا ہے ۔ یعنی لنگر عام نہیں ہوتا البتہ صرف چند حضرات باہر سے مدعو کیے جاتے ہیں ۔ برادری کے بعض حضرات اس طرح عرس منانے کو پکنک سے تشبیہ دیتے ہیں۔ عرض یہ ہے کہ آیا اس طرح عرس منانا کیسا ہے ؟ اگر عرس صحیح ہے تو پکنک سے تشبیہ دینے والوں پر کیا حکم ہے ؟
براہ مہربانی قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
۔ الجواب:
عرس میں جو لوگ چندہ دیتے ہیں انہیں اختیار ہے کہ وہ جن لوگوں کو چاہیں کھانا کھلائیں مگر بہتر یہ ہے کہ صرف برادری والوں کے لیے ہی مخصوص نہ کریں خاص طور پر غرباء و مساکین کو عرس نیاز وغیرہ کے کھانے میں ضرور شریک کریں ۔ جن لوگوں نے عرس کو پکنک کہا غالباً صرف برادری والوں کو مدعو کرنے کی وجہ سے کہا ہے۔ پھر بھی انہیں عرس و نیاز وغیرہ کے بارے میں ایسا نہیں کرنا چاہیے ۔
وقار الفتاویٰ جلد نمبر 1 ص نمبر 151

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *