جنازہ کا بیان, سنتیں اور آداب

مرد عورت اور نابالغ کا کفن سنت کے مطابق کیا ہے اور کتنا ہے۔

مسئله :۔

1)مرد، عورت ، اور نابالغ کا کفن سنت کے مطابق کیا کیا اور کتنا ہونا چاہئے ؟

2)کفن پہنانے کا طریقہ کیا ہے ؟

الجواب: مرد کے لئے سنت تین کپڑے ہیں جیسا کہ عالمگیری میں ہے کفن الرجل سنة ازار و قميص ولفافة یعنی مرد کا کفن سنت ۔1۔ تہبند ۔2۔  قمیص ۔3۔ لفافہ ہے ۔ 

اور عورت کے پانچ کپڑے ہیں درع و ازار و خمار و لفافة و خرقة تربط بها ثدیاها۔عالمگیری، یعنی 1۔قمیص ، 2۔تہیند، 3۔اوڑھنی ، 4۔لفافہ اور 5۔سینہ بند ۔ اور نابالغ اگر حد شہوت کو پہنچ گیا ہو جس کا اندازہ لڑکوں میں بارہ سال اور لڑکیوں میں نو سال کا ہے تو وہ بالغ کے حکم میں ہے یعنی بالغ کو کفن میں جتنے کپڑے دئے جاتے ہیں اسے بھی دئے جائیں اور اس سے چھوٹے لڑکے کو ایک کپڑا اور چھوٹی لڑکی کو دو کپڑے دے سکتے ہیں اور اگر لڑکے کو بھی دو کپڑے دئے جائیں تو اچھا ہے اور بہتر یہ ہے کہ دونوں کو پورا کفن دیں اگرچہ ایک دن کا بچہ ہو۔ لفافہ یعنی چادر کی مقدار یہ ہے کہ میت کے قد سے اسقدر زیادہ ہو کہ دونوں طرف باندھ سکیں اور تہبند چوٹی سے قدم تک ہونا چاہئے یعنی لفافہ سے اتنا چھوٹا جو بندش کے لئے زیادہ تھا۔ چنانچہ عالمگیری جلد اول مصری ص105 اور ہدایہ جلد اول ص 137 میں ہے والازار من القرن إلى القدم۔ یعنی تہبند کی مقدار چوٹی سے قدم تک ہے۔ اور قمیض جس کو کفنی کہتے ہیں گردن سے گھٹنوں کے نیچے تک اور یہ آگے اور پیچھے دونوں برابر ہوں اور بعض لوگ پیچھے کم رکھتے ہیں یہ غلطی ہے ۔ چاک اور آستین اس میں نہ ہوں اور مرد کی کفنی مونڈھے پر چیریں اور عورت کے لئے سینہ کی طرف اور اوڑھنی نصف پشت سےسینہ تک ہونا چاہئے جس کا اندازہ تین ہاتھ یعنی ڈیڑھ گز ہے اور عرض ایک کان کی لو سے دوسرے کان کی لو تک اور جو لوگ زندگی کی طرح اوڑھنی رکھتے ہیں بیجا اور خلاف سنت ہے۔ 

اور سینہ بند پستان سے ناف تک اور بہتر یہ ہے کہ ران تک ہو عالمگیری میں ہے ۔والاولى ان تكون الخرقة من الثديين إلى الفخذ كذا في الجوهرة النيرة یعنی اور بہتر یہ ہے کہ سینہ بند پستان سے ران تک ہو جوہرہ نیرہ میں اسی طرح ہے۔کفن پہنانے کا طریقہ یہ ہے کہ میت کو غسل دینے کے بعد بدن کسی پاک کپڑے سے آہستہ پوچھ لیں تاکہ کفن تر نہ ہو اور کفن کو ایک یا تین یا پانچ یا سات بار دھونی دے لیں اس سے زیادہ نہیں پھر کفن یوں بچھائیں کہ ۔1۔پہلے لفافہ ۔2۔ پھر تہ بند ۔3۔پھر کفنی ۔4۔ پھر میت کو اس پر لٹائیں اور کفن پہنائیں اور داڑھی اور تمام بدن پر خوشبو ملیں اور موضع سجود یعنی ماتھے ، ناک ، ہاتھ ، گھٹنے اور قدم پر کافور لگائیں پھر تہ بند لپیٹیں پہلے بائیں جانب سے پھر داہنی طرف سے پھر لفافہ لپیٹیں اور سر اور پاؤں کی طرف باندھ دیں تاکہ اڑنے کا اندیشہ نہ رہے۔ 

1۔عورت کو کفنی پہنانے کے بعد۔2۔ اس کے بال  کے دو حصے کر کے کفنی کے اوپر سینہ پر ڈال دیں اور۔3۔ اوڑھنی نصف پشت کے نیچے سے بچھا کر سر پر لا کر منہ پر مثل نقاب ڈال دیں  کہ سینہ پر رہے ۔4۔پھر مرد کی طرح عورت کو بھی تہبند اور ۔5۔ لفافہ لپیٹیں ۔6۔پھر سب کے اوپر سینہ بند بالاۓ پستان سے ران تک لا کر باندھیں۔

عالمگیری جلد اول ص 82 میں ہے ثم  الخرقۃ بعد ذلک تربط فوق الاکفان  فوق الثدیین  کذا فی المحیط ۔ یعنی پھر سینہ بند سب کپڑوں کے اوپر بالاۓ پستان  باندھیں محیط میں اسی طرح ہے اور فتح القدیر میں ہے فی شرح الکنز فوق الاكفان یعنی شرح کنز الدقائق میں اس کی جگہ سب کپڑوں کے اوپر مذکور ہے ۔

 والله تعالیٰ ورسوله الاعلى اعلم

بحوالہ: فتاوی فیض الرسول 

ص:437 جلد 1۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *