علم القرآن

استاذ اور طالب علم کا آیت سجدہ پڑھنا سننا۔

سوال

سلامی مدارس میں جو آیت سجدہ لڑکوں کو پڑھائی جاتی ہے تو طالب علم اور معلم پر سجدہ تلاوت واجب ہوگا نا نہیں؟
(2) طالب علم اور معلم کا بغیر وضو کے قرآن پاک کا پڑھنا اور چھونا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

1) طالب علم اگر آیت سجدہ پڑھ رہا ہے اور معلم سن رہا ہے یا معلم پڑھا رہا ہے اور طالب علم سن رہا ہے اور دونوں نابالغ ہیں تو دونوں پر سجده تلاوت واجب نہیں ہو گا ۔مگر کر لینا بہتر ہے۔۔
اور اگر ان میں سے ایک بالغ ہے تو صرف بالغ پر واجب ہوگا خواہ آیت سجدہ وہ خود پڑھے یا کسی سے سنے اور اگر دونوں بالغ ہیں تو پڑھنے اور سننے والے دونوں پر سجدہ کرنا واجب ہو گا.
پھر اگر پڑھنے والے نے ایک مجلس میں ایک آیت سجدہ کو بار بار پڑھا اور سننے والے نے ایک ہی مجلس میں سنا تو دونوں پر ایک ہی بار سجدہ کرنا واجب ہوگا اور اگر پڑھنے والے کی مجلس ہر بار بدلتی رہی اور سنتے والے کی مجلس نہ بدلی تو پڑھنے والا جتنی بار پڑھے گا اتنی ہی بار اس پر سجدہ کرنا واجب ہو گا اور سننے والے پر ایک ہی سجدہ کرنا واجب ہو گا ۔ اور اگر پڑھنے والے کی مجلس نہ بدلی اور سننے والے کی مجلس ہر بار بدلتی رہی تو حکم برعکس ہو گا.
جیسا کہ فتاویٰ عالمگیری میں ہے. ولو تبدل مجلس السامع دون التالي یتکور الوجوب عليه لا على السامع علی قول اکثر المشائخ وبه ناخذ فی العتابیہ۔
یہ حکم اس وقت ہے جب کہ سجدہ کی ایک ہی آیت کو بار بار پڑھا اور اگر سجدہ کی چند آيتوں کو پڑھا یا سنا خواہ ایک ہی مجلس میں تو جتنی آیتوں کو پڑھے گا یا سنے گا اتنی ہی بار سجدہ واجب ہو گا۔ طالب علم نے ایت سجدہ پڑھی اور معلم نے پڑھائی یا سنی اور دونوں نے سجدہ کر لیا پھر اسی مجلس میں طالب علم نے وہی آیت پڑھی اور معلم نے پڑھائی یا سنی تو وہی پہلا سجدہ کافی ہوگا۔اور ایک ہی آیت کو بار بار پڑھنے یا سننے کے بعد اخر میں ایک سجدہ کر لیا تب بھی ایک ہی کافی ہوگا اور تاخیر کرنے سے گنہگار نہ ہوگا ۔
دو ایک لقمے کھانے،دو ایک گھونٹ پینے،کھڑے ہو جانے،مدرسے کے ایک گوشے سے دوسرے گوشے کی طرف چلے جانے سے مجلس نہ بدلے گی۔
اور تین لقمے کھانے،تین گھونٹ پینے،تین کلمے بولنے،تین قدم میدان میں چلنے،لیٹ کر سو جانے سے مجلس بدل جائے گی اور کسی مجلس میں دیر تک بیٹھنے،قرآت،تسبیح، تحلیل،سبق پڑھانے وعظ میں مشغول ہونے سے مجلس نہیں بدلے گی
2۔طالب علم اور معلم اگر دونوں نابالغ ہوں تو بے وضو قران مجید چھونا بہتر نہیں مگر چھو سکتے ہیں ۔اگر مدرس بالغ ہو یا طالب علم بالغ ہو تو بالغ کو بغیر وضو کے قران مجید یا اس کی کسی آیت کا چھونا حرام ہے۔ چھوٹے بچے پڑھیں یا بالغ دور سے دیکھ کر یا زبانی پڑھے تو کوئی حرج نہیں کما صرح به في كتب الفقه –
والله تعالى ورسوله الاعلى اعلم
بحوالہ:فتاوی فیض الرسول
ص:391 جلد 1 ناشر شبیر برادرز ۔