باب الصلوۃ

خون کو پلاسٹر سے روک کر نماز پڑھنا کیسا ؟

خون کو پلاسٹر سے روک کر نماز پڑھنا کیسا ؟

الاستفتاء ۔خون کو پلاسٹر سے روک کر نماز پڑھنا کیسا ؟الحمد لله والصلوة والسلام على رسول الله۔کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر زخم سے خون نہ رکے اور نماز کا ٹائم جارہا ہو تو کیا پلاسٹر لگا کر ز بردستی خون روک کر نماز شروع کر سکتا ہے؟۔

بسم الله الرحمن الرحيم ۔الجواب بِعَونِ المَلِكِ الوَهَّابُ اللَّهُمَّ اجْعَلْ لِي النُّوْرَ وَالصَّوَابُ۔جی ہاں ایسا کر سکتے ہیں بلکہ اگر کوئی پلاسٹر یا کسی کپڑے کو باندھ کر اتنی دیر تک خون روک سکتا ہے کہ وہ وضو کر کے فرض پڑھ لے تو ایسا کرنا ضروری ہے۔جیسا کہ فتاوی ہندیہ میں ہے کہ “مَتَى قَدَرَ الْمَعْذُورُ عَلَى رَبِّ السَّيِّلَانِ بِرِبَاطٍ أَوْ حَشْرٍ أَوْ كَانَ لَوْ جَلَسَ لَا يَسِيلُ وَلَوْ قَامَ سَأَلَ وَجَبَ رَدُّهُ” ۔اگر معذور پٹی باندھ کر یا اس زخم کوکسی طرح بند کر کے خون کے بہنے کو روک سکتا ہے یا بیٹھ کر پڑھے تو نہ بہے گااور کھڑے ہو کر پڑھنے سے خون بہتا ہے تو ایسا کرنا فرض ہوگا۔ (الفتاوى الهندية”، كتاب الطهارة الباب السادس في الدماء المختصة بالنساء الفصل الرابع، ج 1، ص ٣١)وَاللهُ تَعَالَى أَعْلَمُ وَرَسُولُهُ أَعْلَم عَزَّ وَجَلَّ وَصَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم فتاوی یورپ و برطانیہ ص168