مسئله: زید مسجد کا امام ہے وہ پڑوس کی ایک غیر شادی شدہ عورت کا 6 ماہا حمل گرایا ہے ۔ اب زید کو اس صورت میں امامت پر رکھا جا سکتا ہے یا نہیں؟اور اس کی اقتدا درست ہے یا نہیں؟
الجواب: مسجد کے امام نے اگر واقعی غیر شادی شدہ عورت کا ایسا حمل گرایا ہے تو وہ گناہ عظیم کا مرتکب ہوا۔ اعلانیہ توبہ استغفار کرے اور اپنے گناہ پر نادم و شرمندہ ہو۔اگر وہ ایسا کرے تو اسے امامت پر باقی رکھیں حدیث شریف میں ہے۔ التائب من الذنب کمن لا ذنب له ۔ اور اگر وہ علانیہ توبہ واستغفار نہ کرے یا اس میں کوئی دوسری خرابی مانع امامت ہو تو اسے امامت سے الگ کر دیں۔ھذا ما عندى وهو اعلم بالصواب
بحوالہ: فتاوی فیض الرسول