ہر بیماری کا علاج نماز میں
نماز اور جدید سائنسی تحقیقات:
اگر تمام نماز کا میڈیکل سائنس کی روشنی میں تجزیہ کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ انسان کی تمام مہلک بیماریاں پوشیدہ و ظاہرہ چاہے وہ ہڈیوں ، عضلات ، جلد ، رگوں اور پٹھوں سے متعلق ہوں یا جگر ، گردوں ، دل پھیپھڑوں سے ، سب کا علاج نماز میں مضمر ہے
پابندی صلوۃ سارے امراض کا علاج:
ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ پابند صلوۃ کو امراض قلب اور دیگر امراض لاحق نہیں ہوتے
اعتدالی ریاضت :
ڈاکٹر عالمگیر فرماتے ہیں کہ صلوٰۃ کو روزانہ پانچوں وقت باقا عدگی سے ادا کرنا ، ایک ایسی حکیمانہ اور معتدل جسمانی ریاضت ہے جس سے خون میں گاڑھا پن پیدا نہیں ہوتا ۔ لہذا قلب پر دورے کے امکانات بہت کم رہ جاتے ہیں ۔
واشنگٹن کا ڈاکٹر نماز کا قائل:
اک دفعہ میری واشنگٹن میں ایک ڈاکٹر سے ملاقات ہوئی وہ کہتا تھا میرا دل کرتا ہے کہ سارے ملک میں نماز لاگو کر دوں ۔ میں نے پوچھا وہ کیوں بھئی؟ کہنے لگا اس کے اندر اتنی حکمت ہے کہ کوئی حد نہیں ۔ وہ جلد سپیشلسٹ (Skin Specialist) تھا، کہنے لگا اس کی حکمت یہ ہے کہ آپ تو انجینئر ہیں آپ تو سمجھ لیں گے ، میں نے کہافرمائیں ۔ کہنے لگا اگر انسان کے جسم کی فزیالوجی (Physiology) کو دیکھا جائے تو انسان کا دل وہ پمپ ہے جو خون کو لے بھی رہا ہے، وہ Input بھی ہے اور Output بھی ہے۔ سارے جسم میں تازہ Fresh خون جا رہا ہوتا ہے اور دوسرا واپس آرہا ہوتا ہے۔ اس نے کہا کہ جب انسان بیٹھا ہوتا ہے یا کھڑا ان میں پریشر نسبتا زیادہ ہوتا ہے۔ کہنے لگا سمجھنے کے لیے مثلا تین منزلہ عمارت ہو اور نیچے پمپ لگا ہو تو نیچے تو پانی ہوگا اور دوسری منزل پر بھی کچھ پانی پہنچ جائے گا اور تیسری منزل پر پانی بالکل نہیں پہنچے گا حالانکہ وہی پمپ ہے جو نیچے مکمل پانی دے رہا ہے لیکن تیسری منزل کو بالکل پانی نہیں دے رہا، کہنے لگا کیونکہ پمپ پانی تو دے رہا ہے لیکن اس کا ہیڈ (Head) اتنا نہیں ہےکہ وہ پانی کو مطلوبہ جگہ پہنچا سکے۔
اگر اسی مثال کو سامنے رکھتے ہوئے یہ سوچیں تو انسان کا دل خون پمپ کر رہا ہے اور یہ خون نیچے کے اعضاء میں بالکل پہنچ رہا ہے، ہر جگہ پر لیکن جو اوپر کے اعضاء ہیں ان میں اتنا نہیں پہنچ رہا ہوتا ، جب کوئی ایسی صورت آتی ہے کہ انسان کا سر نیچے ہوتا ہے مثلاً جب انسان نماز کے سجدے میں جاتا ہے تو محسوس کرتا ہے کہ جیسے پورےچہرے میں گویا خون بھر گیا ہے ۔ آدمی سجدہ تھوڑا سا لمبا کرے تو محسوس کرتا ہے کہ پورے چہرے کی باریک رگوں تک مکمل خون پہنچ گیا ہے۔
تو ڈاکٹر کہنے لگا عام طور پر انسان یا بیٹھا ہوتا ہے ، یا کھڑا ہوتا ہے، یا لیٹا ہوتا ہے۔ بیٹھے ، کھڑے اور لیٹے انسان کا دل نیچے ہی ہوتا ہے اور سر او پر ہوا ہے ۔ کہنے لگا ایک ہی صورت ہے کہ نماز میں جب انسان سجدے میں جاتا ہے تو اس کا دل او پر ہوتا ہے اور سر نیچے ہوتا ہے خون Flooded ہو کر جاتا ہے یا پھر دوسری صورت یہ ہے کہ انسان الٹاسرکے بل کھڑا ہو اور یہ مشکل ہے۔نمازی آدمی کے چہرے پر تازگی رہتی ہے کیونکہ نماز اور سجدے کی وجہ سے اس کی تمام شریانوں میں خون پہنچتا رہتا ہے اور جو نماز نہیں پڑھتے ان کے چہرے پر ایک افسردگی کی پھیلی رہتی ہے