رشتے کے لیے استخارہ
آج کل کے زمانے میں جہاں انسانوں کے ظاہر اور باطن میں اتنا تضاد ہے کہ پہچاننا مشکل ہے۔ اکثر بچوں یا بچیوں کے والدین شادی کے بعد پچھتاتے ہیں کہ کاش ہم اس بارے میں جانتے ہوتے ۔ ایسے تمام لوگوں کے لیے میری رائے یہ ہے کہ کسی بھی بچی یا بچے کا رشتہ کرنے سے پہلے استخارہ کر لیا جائے۔ اور ایک خاص استخارہ پیش نظر ہے اور یہ استخارہ صرف بچے یا بچی کے رشتے کے لیے مخصوص ہے جو والدین چاہتے ہوں کہ اپنے بچے یا بچی کا رشتہ کسی کے یہاں کرے تو اس شب قبلہ رخ ہو کر بعد از نماز عشاء یا علیم اخبرنی کثرت سے پڑھے تعداد کا فکر نہ کرے بلکہ جب تک نیند کا جھونکا نہ آئے اس وقت تک پڑھتار ہے۔ جیسے ہی نیند کا جھونکا آئے اپنا عمل بند کر کے سو جائے 3 شب کے اندر اندر معلوم ہو جائے کہ رشتہ کرنا مناسب ہوگا کہ یا نہیں۔ اس کے مطابق عمل کریں یا علیم کے بارے میں جو کچھ میں نے لکھا وہ عوام الناس کی رہنمائی کے لیے لکھا ہے اس کے اور بھی بہت خاص عوامل ہیں گھر چونکہ ہر انسان سے تعلق نہیں رکھتے اس لئے ان سے پردہ نہیں اٹھایا۔