عملیات

عورتوں کا نماز جنازہ کی امامت کرنا

عورتوں کا نماز جنازہ کی امامت کرنا

غررالاستفتاء ۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کیا صرف عورتیں نماز جنازہ پڑھ سکتی ہیں اور یہ مردوں کے ساتھ نماز جناز ہ میں شریک ہوں تو جائز ہے؟

بسم الله الرحمن الرحيم الجواب بعونِ المَلِكِ الوَهَّابُ اللَّهُمَّ اجْعَلْ لِي النُّوْرَ وَالصَّوَاب۔۔

اگر مرد موجود نہ ہوں تو عورتوں کا نماز جنازہ پڑھنا بلا کراہت جائز ہے کیونکہ تنہا عورتوں کا نماز جنازہ کی جماعت کروانا مکروہ نہیں ہے ۔
جیسا کہ ردالمحتار میں ہے۔
واعلم ان جماعتھن لا تکرہ فی صلاة الجنازة لأنهَا فریضة
اور جان لے کہ فقط عورتوں کا نماز جنازہ کی جماعت کروانا مکروہ نہیں ہے کہ نماز جنازہ فرض ہے۔
(در مختار مع رد المحتار باب الامامة ج 1 ص (565 )
بلکہ تنہا ایک عورت بھی نماز جنازہ پڑھ لے تو فرض ساقط ہو جاتا ہے۔
جیسا کہ بہار شریعت میں ہے۔ اگر عورت نے نماز جنازہ پڑھائی اور مردوں نے اس کی اقتدا کی تو لوٹائی نہ جائے کہ اگرچہ مردوں کی اقتدا صحیح نہ ہوئی مگر عورت کی نماز تو ہو گئی ، وہی کافی ہے۔
(بهار شریعت ج 1 حصة 4 من 826 مطبوعة مكتبة المدینہ)
مگر عورتوں کا مردوں کی جماعت میں حاضر ہو کر نماز جنازہ ادا کرنا مطلقا مکروہ ہے:
جیسا کہ تنویر الابصار مع در مختار میں ہے۔ویکرہ حضورھن الجماعة مطلقا عورتوں کا مردوں کی جماعت میں حاضر ہونا مطابق مکروہ ہے ۔ (تنویر الابصار مع در مختار باب الامامة ج 1 ص (566)
والله تَعَالَى أَعْلَمُ وَرَسُولُهُ أَعْلَم عَزَّ وَجَلَّ وَصَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم