مسئلہ:
عبدل نامی ایک شخص کا لڑکا گم ہو گیا تو عبدل کی بی بی مختلف شہروں میں اکیلی اپنے بچے کو ڈھونڈتی رہی چھ ماہ کے بعد واپس آئی تو اس کے شوہر نے ناراض ہو کر اسے اپنے گھر آنے نہ دیاوہ عورت اپنی شادی شدہ لڑکی کے گھر رہنے لگی گاؤں کے چند مکھیا لوگوں نے عبدل کو سمجھایا کہ تواپنی بی بی اپنے پاس لے آلیکن اس نے کہا آپ لوگ کیوں بار بار سفارش کرتے ہیں وہ عورت چھ مہینے تک غائب رہی اس کی عزت و آبرد کاکوئی ٹھکانہ نہیں ہے میں اسے کسی طرح قبول نہیں کروں گا۔ خدا کی قسم ہے میں اپنی بی بی سے بار بارہ ہزار بار توبہ کرتا ہوں اس طرف دیہات میں طلاق کی جگہ جاہل لوگ توبہ ہی بولتے ہیں پھر کچھ دن کے بعد اس نے اپنی بی بی سے تعلقات وابستہ کی اور ایک لڑکا بھی پیدا ہوا اور جب گاؤں والوں نے اس معاملہ میں گرفت کیا تو اس نے اقرار کیا ہے کہ شریعت کا جو حکم ہوبتائیے میں اس پر عمل کرنے کو تیار ہوں۔اب دریافت طلب یہ امر ہے کہ اس شخص کے لئے شریعت کا کیا حکم ہے تفصیلی بیان فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔ فقط بینوا توجروا
الجواب:جبکہ اسطرف کے دیہات میں لفظ طلاق کی جگہ جاہل توبہ ہی بولتے ہیں تو صورت مستفسرہ میں عبدل کی بیوی پر طلاق مغلظہ واقع ہوگئی کہ اب بغیر حلالہ عبدل کے لئے حلال نہیں۔حلالہ کی صورت یہ ہے کہ عورت بعد عدت دوسرے مسلمان سے صحیح نکاح کرے وہ شخص اس کے ساتھ ہمبستری کرے پھر وہ طلاق دیدے یا مر جائے تو پھر دوبارہ عدت گزار کر وہ عبدل سے نکاح کر سکتی ہے اور جسں شخص سے وہ عورت نکاح کرے اگر وہ بغیر ہمبستری کئے ہوئے طلاق دیدے تو وہ عورت عبدل سے نکاح نہیں کر سکتی کما فی الحدیث العسیلہ اور بعد طلاق ان دونوں نے جو آپس میں میاں بیوی کا تعلق رکھا تھا وہ سخت گنہگار مستحق عذاب نار ہوئے دونوں کو اعلانیہ توبہ واستغفار کرایا جائے اور مسجد میں لوٹا چٹائی رکھنے میلاد شریف کرنے اور قرآن خوانی کرنے کی تلقین کی جائے ۔
وهو تعالى اعلم وعلمه اتم
(فتاوی فیض رسول جلد دوم صفحہ نمبر 253)