یا صمد کے اعمال

صمد کے معنی یہ ہیں کہ سب کچھ اللہ تعالی ہے وہ کسی کا محتاج نہیں ساری دنیا اُس کی محتاج ہے وہ سب سے بے نیاز ہے۔

صمد کا مطلب ہے کہ اللہ تعالیٰ جل شانہ اپنی ذات میں اتنا کامل اور مکمل ہے کہ اسے کسی چیز کی احتیاج و ضرورت نہیں۔ بے نیاز ذات اس کو کہا جا سکتا ہے جسے کسی سے خود اپنے لیے کچھ نہ چاہئے ہو۔ بلکہ ساری مخلوق اور کائنات کی ہر شے اس سے اپنی ضرورتیں پوری کرتی ہوں اور اسی سے مانگتی ہوں۔ اللہ تعالیٰ بے نیاز ہے، بے پرواہ نہیں۔  ہمیشہ ذکر کرنے والا اللہ تعالی کی پناہ میں رہتا ہے اُس کی ہر طرح کی مشکلات آسان ہو جائیں گی اور وہ پریشانیوں اور مسائل سے بچا رہے گا۔ اس اسم مبارک کا با وضو ورد جاری رکھنے والا ان شاء اللہ مخلوق سے بے نیاز ہو جائے گا۔ بعض اوقات اس لفظ کو بعض لوگ بے پرواہی کے لیے بھی استعمال کر لیتے ہیں جو کہ غلط ہے وہ صمد ہے اور رب ہے۔ صمد اور رب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنی مخلوقات کی تخلیق سے لے کر ان کے انجام تک ان کی تمام ضروریات اور حاجات کا خیال رکھے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہ صمد کی تعریف یوں کرتے ہیں کہ صمد وہ ذات ہے جس سے بالاتر کوئی نہ ہو۔ حضرت عبداللہ بن مسعود کا قول ہے کہ صمد سے مراد وہ صاحب اسرار ہے جس کے پاس سیادت کامل ہو۔ جناب حضرت عباس کا قول ہے کہ صمد وہ ہے جس کی طرف لوگ مصیبت میں اور مشکل وقت میں رجوع کریں۔ جناب حضرت ابو ہریرہ نے فرمایا ہے کہ صمد وہ ذات ہے جو خود تو سب سے بے نیاز ہو مگر باقی سب اس کے محتاج ہوں۔ جناب حضرت سعید بن جبیر کا قول ہے کہ صمد وہ ہے جو اپنی تمام صفات اور اعمال میں کاملیت کا درجہ رکھتی ہو ۔ صمد وہ ذات ہے جو دوسروں کی نیاز مندی کا صلہ انھیں فوراً عطا فرمادے اور کسی سے کچھ اس کے عوض طلب نہ کرے نہ کسی کو عبادت کا کہے نہ کسی کو ریاضت کا کہے اور نہ ہی اسے کسی کے کسی بھی فعل کی ضرورت ہو۔ یہ صفت ایسی صفت ہے جو صرف اللہ تعالیٰ جل شانہ میں ہی پائی جاسکتی ہے۔ صمد وہ ذات ہے جسے کسی کا سہارا کسی کی مدد اور کسی کے ساتھ کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ اکیلا اپنی ذات میں ایک کائنات ہے اور اس کی ذات کی کا ئنات میں ہر وہ شے ہے جو انسانوں میں اور باقی تمام تر مخلوقات میں جزوی طور پر پائی جائیں۔ لیکن صمد میں یہ تمام چیزیں اپنی معراج پر موجود ہوں۔ یہ اسم جلالی ہے اس کے اعداد 134 ہیں اور اس کے موکل کا نام علیا ئیل ہے جس کے ماتحت 4 فرشتے ہیں اور ہر افسر فرشتے کے پاس 134 صفیں ہیں اور ہر صف میں 134 فرشتے موجود ہیں۔یَ

 ہمیشہ ذکر کرنے والا اللہ تعالی کی پناہ میں رہتا ہے اُس کی ہر طرح کی مشکلات آسان ہو جائیں گی اور وہ پریشانیوں اور مسائل سے بچا رہے گا۔ اس اسم مبارک کا با وضو ورد جاری رکھنے والا ان شاء اللہ مخلوق سے بے نیاز ہو جائے گا۔

اس اسم مبارک(یا صمد) کو 134 مرتبہ روزانہ ورد کرنے سے آثار صمدانی ظاہر ہونگے اور ان شاء اللہ بھوکا نہیں رہے گا۔ 

اس اسم مبارک کو سحر کے وقت سجدہ میں سر رکھ کر 115 یا 125 مرتبہ(یا صمد) پڑھنے والے کو ظاہری سچائی نصیب ہوگی اور وہ ظالم سے محفوظ رہے گا۔ 

اگر کوئی بہت بڑی مشکل در پیش ہو اور کسی بھی طرح حل نہ ہو رہی ہو تو ہر روز باوضو حالت میں ایک وقت معین پر 1100 مرتبہ اس اسم مبارک (یا صمد) کو پڑھنے سے مشکل حل ہو جائے گی اور ہر طرح کی پریشانی رفع ہو جائےگی ۔ 

اس اسم مبارک( یا صمد) کو 1000 مرتبہ روزانہ پڑھنے والا دشمنوں پر فتح یاب ہوگا۔

جو شخص صاحب کشف بننا چاہے تو اسے چاہئے کہ اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک(یا صمد) کو 280 دن بعد از نماز عشاء وتروں سے پہلے پڑھنے کا معمول بنالے جب عمل ختم کر چکے تو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دو نفل شکرانے کے ادا کرے اور غریبوں اور محتاجوں میں کھانا تقسیم کرے ان شاء اللہ اسے اس پر کشف کے دروازے کھل جائیں گے اور باطنی اثرات کا مشاہدہ کرے گا اس کے اعمال میں درستگی پیدا ہو گی اور دنیاوی اعتبار سے اسےکسی چیز کی کمی نہیں رہے گی۔ اور وہ اللہ کے برگزیدہ بندوں میں شمار ہوگا۔ 

سیف زبان وہ شخص ہوتا ہے کہ جس کے منہ سے جو بات نکلے اللہ تعالیٰ اسے شرف قبولیت بخش کر پورا کر دے یعنی وہ جیسا چاہے اور جیسے کرے ویسا ہی ہو جائے ۔ جو اس کا عامل بننا چاہے وہ نماز کی پابندی کرے، بغض، کینہ پروری، نفرت سے بچے اور سچائی پر چلے۔  جب کوئی سیف زبان ہو جائے تو اس کی بات پتھر پر لکیر ہوتی ہے۔ میں اپنے خاندان کے مجربات اور عملیات میں سے ایک طریقہ دے رہا ہوں جو شخص سیف زبان ہونا چاہئے اسے چاہئے کہ وہ اس اسم پاک کو تہجد کے نوافل ادا کر کے اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 1100 مرتبہ ( یا صمد) 1100 دن پڑھے۔ ایک اور و عمل جو میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری کے ملفوظات میں سے ہے کہ اگر کوئی شخص سیف زبان ہونا چاہتا ہے تو اسے چاہئے کہ بعد از نماز عشاء اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 777 مرتبہ 90 دن تک پڑھے ان شاء اللہ سیف زبان ہو جائے گا۔

اگر کسی کی حاجت پوری ہونے کے حالات نہ بنتے ہوں اس کی تمام دنیاوی کوششیں نا کام ہو چکی ہوں تو اسے چاہئے کہ وہ اس اسم پاک کو اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 707 مرتبہ(یا صمد) 70 دن تک پڑھے۔ ان شاء اللہ اس کی حاجت پوری ہوگی بعض اوقات ایسے ہوتا ہے کہ عمل پورا ہونے سے پہلے حاجت پوری ہو جاتی ہے۔ انسان بڑا بے صبرا ہے لہذا وہ عمل پہلے ہی ترک کر دیتا ہے جس کے نتیجے میں اس کے عمل میں قوت کمل ہو جاتی ہے لہذا عمل کو اس کی مدت تک پورا کرنا بے حدضروری ہے۔ (یا 

جو شخص چاہے کہ وہ دنیا کے دھندوں سے بے نیاز ہو جائے اس کی ہر ضرورت پوری ہو، جیب کبھی خالی نہ ہو، جب کبھی اس کو مالی ضرورت در پیش ہو تو اللہ ایسی جگہ سے مدد فرمائے جہاں اس کا گمان بھی نہ جا سکتا ہوا سے لوگوں کو کام کہنے کی ضرورت نہ پڑے بلکہ لوگ خود ہی اس کا کام کر دیں تو ایسے شخص کو چاہئے کہ اس اسم پاک کو اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 313 مرتبہ    (یا صمد )110 دن تک پڑھے۔ اس کے بعد دو نفل شکرانے کے ادا کرے اور غریبوں اور محتاجوں میں کھانا تقسیم کرے۔ ان شاء اللہ للہ تعالی کے اپنی اس صفت کے صدقے میں اسے تمام دنیا سے بے نیاز کر دے گا اور اس کی تمام ضروریات کا خود خیال رکھے گا۔ 

اگر میاں بیوی کے درمیان ان بن رہتی ہو اور جھگڑا ختم نہ ہوتا ہو تو دونوں میں جس کو یہ احساس ہو جائے وہ درج ذیل عمل کر کے اپنے گھر کو پریشانی سے بچا سکتا ہے اور اگر ان دونوں کو احساس نہ ہوتا ہو تو کوئی بڑا اس عمل کو کر کے یہ جھگڑا ختم کر سکتا ہے۔ جو شخص چاہے کہ میاں بیوی کے درمیان موافقت پیدا ہو جائے اور پھر جھگڑے نہ ہوں تو اسے چاہئے کہ اس پاک نام کو اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 707 مرتبہ پڑھ کر 7 دن تک میاں بیوی کو پانی دم کر کے پلائے ان شاء اللہ موافقت ہوگی۔

 

جو اس اسم پاک کا عامل بننا چاہے سب سے پہلے تو خود کو درست کرے۔ پھر اس اسم پاک کو اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 1100 مرتبہ بعد نماز عشاء 110 دن تک پڑھے عمل ختم ہونے پر اللہ کے حضور شکرانے کے نفل ادا کرے اور شیرینی تقسیم کرے۔ نقش اور دردمندرجہ بالا فوائد کے لیے دے سکتا ہے۔

Shopping cart
Facebook Instagram YouTube Pinterest