اعمال اسماء الحسنیٰ

یا کریم کے اعمال

الکریم

کریم کے لغوی معنی ایسی ذات کے ہیں جو مانگنے پر دے اور بار بار مانگنے پر بھی ناراض نہ ہو بلکہ عطا کر دے۔ ان معنوں میں اگر کوئی ہستی پورا اترتی ہے تو وہ اللہ جل شانہ کی ذات ہے کہ وہ نہایت کریم ہے۔ اس سے جو کوئی مانگتا ہے، عطا کر دیتا ہے۔ مانگے سے بھی دیتا ہے اور بلامانگے بھی دیتا ہے۔ بلا امتیاز اور ہر وقت دیتا ہے، اس ذات نے وعدہ کیا ہے کہ کسی کو بھی اس کے فطری حق سے محروم نہیں رکھتا۔ اس کے دینے کے طریقے میں کوئی الجھاؤ نہیں کہ اگر مسلمان مانگے تو اسے دے دے اور کوئی غیر مسلم مانگے تو اسے نہ دے۔ وہ رب العالمین ہے۔ رب المسلمین نہیں۔ اُس کی عطا کے خزانے بھر پور ہیں اور کبھی ختم نہیں ہونگے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اگر تمام جن وانس اور فرشتے اپنی اپنی ضروریات اور حاجات سے زیادہ بھی مانگ لیں اور میں ان کو عطا بھی کردوں تو میرے خزانوں میں رائی برابر فرق نہیں پڑتا ۔ جو اس ذات پر بھروسہ کرے اور صدق دل سے مانگے وہ خالی نہیں لوٹتا، بار بار مانگتے سے نہ وہ اکتاتا ہے اور نہ ہی خالی لوٹاتا ہے۔ اپنی مخلوق کی کوتاہیوں کو جانتے ہوئے بھی درگزر فرماتا ہے اور کرم کرتا ہے، اس کے کرم کی کوئی حد کوئی حساب نہیں وہ یہ نہیں دیکھتا کہ مانگنے والا کس قدر گنہ گار ہے یا کس قدر اس کے احکامات کی خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ وہ صرف یہ دیکھتا ہے کہ مانگنے والا اس کے در پر اپنا سر نیچے گئے التجا کر رہا ہے۔ وہ اس کے کھلے ہوئے سر اور پھیلائی ہوئی جھولی کی لاج رکھتا ہے اور اپنی شان کے مطابق کرم فرماتا ہے ۔ جو شخص اسم پاک یا کریم کو کثرت سے پڑھتا ہے اللہ تعالیٰ جل شانہ اسے کریم النفس نیک اخلاق اور خوش مزاج کر دیتا ہے۔ یہ اسم جمالی ہے اور اس کے اعداد 270 ہیں۔ اس کے مقرب فرشتے کا نام ہضمائیل ہے جو چار سردار فرشتوں کا حاکم ہے اور ان چاروں سردار فرشتوں کے پاس 270 صفیں ہیں اور ہر صف میں 270 فرشتے ہیں۔ اس کے فوائد و خواص احاطہ بیان میں نہیں آسکتے لیکن انتہائی ڈرتے ہوئے چند ایک فوائد و خواص تحریر کئے جارہے ہیں

انسان کی زندگی میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں اور بعض اوقات وہ کسی ایسی. تکلیف میں پڑ جاتا ہے جس سے رہائی کی تمام دنیاوی کوششیں دم توڑتی نظر آتی ہیں۔ایسے میں اگر وہ اپنے حاجت روا یعنی اللہ تعالی جل شانہ سے رجوع کرتا ہے تو اسے مایوسی نہیں ہوتی۔ اگر کوئی شخص حاجت رکھتا ہو تو پورے یقین کے ساتھ اسم پاک یا کریم کو اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 1100 مرتبہ بعد از نماز عشاء پڑھے اور 40 دن تک اسم پاک یا کریم کی مداومت کرے تو بہت جلد اس کی جو بھی جائز حاجت ہوگی وہ ان شاء اللہ پوری ہوگی ۔ خیال رہے کہ اس کی حاجت اگر 40 دن سے پہلے پوری ہو جائے تو پھر بھی عمل کو 40 دن تک پورا کرنا لازم ہے

 اللہ کریم ہے کیونکہ اس سے جو مانگتا ہے اسے عطاء کر دیتا ہے جتنا مانگتا ہے اتنا ہی دے دیتا ہے۔

اگر کسی شخص کو کوئی ایسی حاجت در پیش ہو جو پوری ہوتی نظر نہ آئے تو اسے چاہیے کہ اس وظیفے کو روزانہ 11000 مرتبہ پڑھنا شروع کر دے اور سات ماہ تک یہ عمل جاری رکھے ان شاء اللہ اس کی جو بھی حاجت ہوگی بشرطیکہ کہ کامل یقین ہو۔

انسان زندگی میں بہت سے ادوار سے گزرتا ہے اور بعض اوقات وہ کسی ایسی مشکل میں پھنس جاتا ہے کہ اپنی تمام تر کوششیں کرنے کے باوجود اس کی مشکل حل نہیں ہوتی ۔ دوست، رشتہ دار سب اُس کی مدد کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ ایسے میں اسے اس اپنے رب کی یاد آتی ہے جس کا وہ بندہ ہے۔ اگر اسے یہ معلوم ہو جائے کہ اللہ تعالیٰ جل شانہ اس سے کسی قدر محبت اور پیار کرتا ہے تو وہ اپنی ہر حاجت کیلئے دنیا کے سامنے دست سوال کبھی دراز نہ کرے۔ مشکل یہ ہے کہ جیسے جیسے انسان علمی منزلیں پار کرتا جاتا ہے ویسے ویسے وہ اللہ تعالیٰ جل شانہ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ انسانی ذہن کا ارتقاء ہے۔ اس ارتقاء نے انسان کو جہاں بہت سے فوائد پہنچائے ہیں وہیں سب سے بڑا نقصان یہ پہنچا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ جل شانہ سے دور ہوتا چلا جا رہا ہے۔ منطقی زاویہ نگاہ نے انسان کے عقیدہ اور ایمان پر کاری ضرب لگائی ہے اور اس قیل و قال کے چکر میں وہ اپنے پروردگار کو فراموش کر چکا ہے اور شکایت یہ ہے کہ اس کی دعا ئیں قبول نہیں ہوتیں جبکہ قرآن پاک میں اللہ کے برگزیدہ پیغمبر نے ایک دعوی کیا جو سورۃ ابراہیم میں موجود ہے جس میں حضرت ابراہیم اپنے اللہ کے بارے میں بڑے فخر سے یہ کہتے نظر آئے ہیں بے شک میرا رب دعاؤں کا بڑا سنے والا ہے۔ اب بات یہیں پر ختم نہیں ہوتی اللہ تعالی خود قرآن پاک میں فرماتے ہیں تم دعا کرتے ہو میں قبول کرتا ہوں ۔ اس کے علاوہ بھی بہت کی معتبر شہادتیں موجود ہیں جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالی انسان کی ہر دعا سنتا ہے اور اس کی ہر جائز حاجت پوری کرتا ہے۔ اب انسان کا یہ کہنا ہے کہ میری دعا قبول نہیں ہوتی بالکل رد ہو جاتی ہے جبکہ اس کے مد مقابل اتنی معتبر شہادتیں موجود ہیں۔ ایمان کی قوت سے اللہ تعالیٰ سے کچھ مانگے تو یہ ممکن نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ جل شانہ اس پر کریمی نہ کرے۔ 

تو وہ پورے یقین کے ساتھ یہ عمل کرے اور دیکھے کہ اُس کی زبان میں تاثیر پیدا ہوتی ہے یا نہیں۔ بعد از نماز عشاء اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اسم پاک “یا کریم” کو 786 مرتبہ 101 دن پڑھے ۔ 101 دن بعد عامل میں عاجزی انکساری، نیک اخلاق اور خوش مزاجی پیدا ہو جائے گی اور دوسرا جب وہ کسی کے لیے یا اپنے لئے اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں کوئی دعا کریگا تو اس دعا کی قبولیت میں دیر نہ لگے گی ۔ 101 دن کے بعد چاہئے کہ وہ شخص دو نفل نماز شکرانہ ادا کرے اور شیرینی بچوں میں تقسیم کرے۔

بعض لوگ پیدائشی طور پر بخل یعنی کنجوسی کی عادت کا شکار ہے۔ نہ تو وہ خود پر نہ اپنے اہل وعیال پر اور نہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے پر آمادہ ہوتے ہیں۔ اگر کوئی شخص اپنی یہ عادت ختم کرنا چاہتا ہو تو وہ اول و آخر 11 مرتبہ درود ابراہیمی کے ساتھ اسم پاک یا کریم کو 1100 مرتبہ 7 دن پڑھ پانی پر پر دم کرے اور پی لے۔ بہتر ہے کہ یہ عمل جمعہ کی شب یا اتوار کی شب کو شروع کیا جائے۔ اگر کوئی دوسرا اپنے کسی عزیز یا دوست کی اس عادت کو ختم کرنا چاہے تو وہ یہی عمل کر کے اپنے دوست کا تصور کر کے پھونک مار دے۔ 

اگر کوئی شخص رات کو بعد از نماز عشاء اور صبح کو بعد از نماز فجر اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ ایک تسبیح اسم پاک یا کریم کی کرے تو وہ بخل سے نجات حاصل کرلے گا اور اس میں سخاوت کی صفت پیدا ہو جائے گی

جو شخص یہ چاہتا ہو کہ اللہ تعالی اس کے گناہ معاف فرمادے تو اسے چاہئے کہ وہ اسم پاک یا کریم کو اول و آخر 21 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 777 مرتبہ 105 دن بلا ناغہ پڑھے۔ یقینا اس کی آخرت میں نجات ہوگی اور عذاب قبر سے محفوظ رہے گا

اگر کوئی شخص تنگ دست اور مفلوک الحال رہتا ہو اور اس کی زندگی غربت میں بسر ہو رہی ہو اور چاہتا ہو کہ اللہ تعالی اسے کشادگی رزق عطا فرمائے تو وہ بعد از نماز فجر اور بعد از نماز عشاء اسم پاک یا کریم کو اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 600 مرتبہ 40 دن پڑھے۔ ان شاء اللہ اس پر رزق کے دروازے کھل جائیں گے۔ دنیا دیکھے گی کہ وہ ہر طرح سے مالا مال ہو جائے گا اور وہ دنیا کی حسد بھری نظروں سے بھی محفوظ رہے گا

اگر کسی شخص کو دشمن سے جانی یا مالی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو تو اسے چاہئے کہ وہ اسم پاک یا کریم 2041 مرتبه اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ 40 دن پڑھے۔ جس دن یہ وظیفہ شروع کرے اس دن با آواز بلند جو اس کو سنائی دے یہ کہئے اے کریم . میں تیری پناہ میں آتا ہوں عمل کے پہلے دن سے ہی وہ دشمن سے محفوظ رہے گا اور جب 40 دن پورے ہو جائیں تو دو نفل شکرانہ ادا کرے اور شیرینی بچوں میں تقسیم کرے۔ وہ دشمن کے شر سے ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو جائے گا، اس کا دشمن اگر اپنی غلطی کا احساس کرلے گا تو دشمنی دوستی میں تبدیل ہو جائے گی ورنہ ذلیل ہوگا۔

جو شخص اسم پاک یا کریم کو کثرت سے پڑھتا رہے تو اللہ تعالیٰ مکرم اور معزز کر دیتا ہے۔ ایسا شخص جو خیال کرتا ہو کہ عوام الناس اس کی عزت نہیں کرتے یا عزیز واقارب اُس سے اچھا سلوک نہیں کرتے تو وہ ہر نماز کے بعد اول و آخر 5 مرتبہ درود پاک ساتھ اس اسم پاک کو 270 مرتبہ پڑھنا شروع کر دے۔ اللہ تعالیٰ اس شخص کو دوسروں کی نظر میں با عزت کر دیتا ہے اور جو شخص اس کی بے عزتی کر دیگا وہ خود ذلیل و خوار ہوگا۔

جو اس کا عامل بنا چاہے تو اسے چاہئے کہ اول و آخر 21 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اسم پاک یا کریم کو 4320 مرتبہ 40 دن پڑھے ۔ 40 دن مکمل ہو جائیں تو دو نفل شکرانے کے ادا کرے۔ پھر ہمیشہ ایک تسبیح پڑھتا رہے۔ ایسا کرنے سے اس اسم کو پڑھنے والا اس کا عامل ہو جائے گا اور دوسروں کو اس اسم کا ورداور نقش دے سکتا ہے۔