اسلام اور عملیات

رسول اللہ ﷺ نے دم کی اجازت عطا فرمائی

  1. حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے نظر بد، زہریلے ڈنک اور دانوں میں دم کی اجازت عطا فرمائی۔(مسلم، کتاب الآداب، باب استحباب) الرقیه ، ج 4 بس 1725 دارا حیاء التراث العربی، بیروت) 

حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے، انہوں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ! جعفر کی اولاد کو جلد نظر لگ جاتی ہے، میں ان کو دم کر دوں فرمایا: ہاں کیونکہ اگر کوئی چیز تقدیر سے بڑھ جاتی تو اس پر نظر بڑھ جاتی (۔سنن ترمذی ، ابواب الطب، باب ماجاء فی الرقیة من العین ، ج 4 اس 395 مصطفی البانی مصر یا مسنداحمد ، باب حدیث اسماء بنت عمیس ، ج 45 ص 462 موسته الرسالته، بیروت)

حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میرے ایک ماموں بچھو سے دم کیا کرتے تھے ، رسول اللہ ﷺ نے دم سے منع فرمایا ، تو وہ حضور کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ آپ نے دم سے منع فرمادیا اور میں بچھو سے دم کرتا ہوں فرمایا تم میں سے جو اپنے مسلمان بھائی کی مدد کرنے کی طاقت رکھتا ہے تو اسے چاہیے کہ مدد کرے(صحیح مسلم، اب انتباب الرقية من امین ، ج 4 ص 1726 دار احیاء التراث العربي وات)

حضرت ابو الزبیر رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ میں نے جابر عبد اللہ رضی اللہ تعالی کوفرماتے سنا، فرمارہے تھے  ایک آدمی کو بچھو نے ڈس لیا اور ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے تھے، ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ میں دم کروں؟ فرمایا تم میں سے جو اپنے مسلمان بھائی کو فائدہ پہنچا سکتا ہے تو پہنچائے( صحیح مسلم، باب استحباب الرقية من العین ، ج 4 جس 1726، دار احیاء التراث العربی، بیروت )

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی الہ تعالی عنہ فرماتے ہیں نبی کریم ﷺ نے بنی عمرو کو سانپ کا دم کرنے کی اجازت عطا فرمائی۔( صحیح مسلم، باب استحباب ، ج 4 ص 1726 ، داراحیاء التراث العربی، بیروت )

(احکام تعویذات مع تعویذات کا ثبوت ص، 26)