تشخیص امراض
عملیات میں ہمارا تجربہ تو یہی ہے کہ موکلین کی تشخیص سب سے بہتر ہوتی ہے اور صحیح بھی کیونکہ وہ بذات خود گھر کا پتہ لے کے مریض کے گھر جاتے ہیں۔ خود مریض کو دیکھتے ہیں سونگھتے ہیں اور گھر کا معائنہ کرتے ہیں پھر آ کر اطلاع دیتے ہیں۔ عالموں کے پاس بے شمار طریقے ہیں جن سے وہ مرض معلوم کرتے ہیں۔ بلکہ ایک وقت میں کم سے کم دوتاریقوں سے مرض کی جانچ کرنی چاہئے تا کہ غلطی کی کم سے کم گنجائش باقی رہ جائے ۔ اب چند طریقے تشخیص امراض کے لکھ رہے ہیں یہ اعمال تجربہ میں ہیں اور بہت حد تک ان سے رہبری اور ہنمائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ اور یہ بات بھی قابل نظر رہے کر تشخیص کے فورا بعد علاج شروع کر دینا چاہیے ورنہ شیاطین اور جادو گر اچانک روز دار حملہ کر دیتے ہیں اور مریض کو یہ بھی ہدایت دی جائے کہ اپنے علاج کی اور معالج کی لوگوں کو خبر نہ دے بلکہ اپنے علاج کو چھپائے رکھے۔
(عملیات روحانی امراض ص 6)