سورہِ حشر کی آخری تین آیات کی بڑی فضیلت ہے ،حضرت معقل بن یسار رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’ جس نے صبح کے وقت تین مرتبہ ’’اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمْ‘‘ کہا اور سورۂ حشر کی آخری تین آیات هُوَ اللّٰهُ الَّذِیْ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ-عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِۚهُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ(22)هُوَ اللّٰهُ الَّذِیْ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَاَلْمَلِكُ الْقُدُّوْسُ السَّلٰمُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَیْمِنُ الْعَزِیْزُا لْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ سُبْحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا یُشْرِكُوْنَ(23)هُوَ اللّٰهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ لَهُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰىؕ یُسَبِّحُ لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِۚ وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ(24)
ترجمہ :وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ، ہر غیب اور ظاہر کا جاننے والاہے، وہی نہایت مہربان، بہت رحمت والاہے۔وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ،بادشاہ ، نہایت پاک ،سلامتی دینے والا، امن بخشنے والا، حفاظت فرمانے والا، بہت عزت والا، بے حد عظمت والا ،اپنی بڑائی بیان فرمانے والا ہے، اللہ ان مشرکوں کے شرک سے پاک ہے۔وہی اللہ بنانے والا، پیدا کرنے والا، ہر ایک کو صورت دینے والا ہے، سب اچھے نام اسی کے ہیں ۔ آسمانوں اور زمین میں موجود ہر چیز اسی کی پاکی بیان کرتی ہے اور وہی بہت عزت والا،بڑا حکمت والا ہے۔
کی تلاوت کی تو اللّٰہ تعالیٰ 70,000 فرشتے مقرر کر دیتا ہے جوشام تک اس کے لئے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں اور اگر اسی دن انتقال کر جائے تو شہید کی موت مرے گا اور جو شخص شام کے وقت اُسے پڑھے تو اس کا بھی یہی مرتبہ ہے۔( ترمذی، کتاب فضائل القرآن، ۲۲-باب، ۴ / ۴۲۳، الحدیث: ۲۹۳۱)
دوسری روایت حضرت ابو امامہ باہلی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے رات یادن میں سورہِ حشرکی آخری(تین) آیتیں پڑھیں اوراسی رات یادن میں ا س کا انتقال ہو گیا تو اس نے جنت کو واجب کر لیا۔( شعب الایمان، التاسع عشر من شعب الایمان۔۔۔ الخ، فصل فی فضائل السور والآیات، ۲ / ۴۹۲، الحدیث: ۲۵۰۱)