مسئله:محمد امین اہلسنت مسجدکاامام ہےاس کی عمر16سال ہے گیارہ پارہ قرآن شریف حفظ کر چکا ہے کچھ مسائل سے واقفیت رکھتا ہےاس میں بالغ ہونےکی علامت پائی جاتی ہے۔اس کے پیچھے نماز پڑھنادرست ہےیانہیں؟
الجواب: لڑکا کی عمر جب پندرہ سال کی ہوجائےتووہ بالغ ہے اگرچہ اس میں آثار بلوغ نہ پائے جائیں اسی پرفتوی ہےجیساکہ فتاوی عالمگیری جلد پنجم مطبوعہ مصر ص54 میں ہے السن الذي يحكم ببلوغ الغلام والجارية اذا انتهيا اليه خمس عشرةسنةعند ابی يوسف ومحمد رحمهما الله تعالى وهو رواية عن ابي حنيفة رحمة الله تعالى وعليه الفتوى۔لهذا اگر محمد امین کی عمر سولہ سال ہے اور وہ صحیح العقیدہ صحیح الطہارۃ،صحیح القرآۃ ہےاور نماز کے ضروری مسائل جانتا ہے تو اگرچہ اس میں بالغ ہونے کی علامت بھی نہ پائی جائے اس کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے۔وهو تعالى اعلم
بحوالہ:فتاوی فیض الرسول
ص:328