باب الصلوۃ

گھر میں نماز پڑھنا کیسا؟

مسئله:(1) جن لوگوں کے گھر پر اذان سنائی دیتی ہے اور وہ لوگ نماز فجر یا عشاء اپنے گھر ہی پر پڑھ لیتے ہیں ایسے لوگوں کی نمازیں گھر پر بلا عذر شرعی ہوں گی یا نہیں؟ ( 2) شرعی عذر کیا ہیں جن کی بنا پر گھر نماز پڑھنا درست ہے ؟
الجواب (1) اللهم هداية الحق والصواب جماعت سے نماز پڑھنا واجب ہے تنویر الابصار اور در مختار میں ہے۔
قیل واجبة و عليه العامة الى عامة مشايخنا و به جزم في التحفة وغيرها قال في البحر وهو راجح عند اهل المذهب۔ اور حدیث شریف میں ہے کہ سرکار اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر گھروں میں عورتیں اور بچے نہ ہوتے تو میں عشاء کی نماز قائم کرتا اور اپنے جوانوں کو حکم دیتا کہ جو کچھ بے نمازیوں کے گھروں میں ہے اسے جلا دیں (مشکوۃ شریف) ۔
لہذا جو لوگ کہ بلاعذر شرعی نمازیں گھر پڑھ لیتے ہیں اگرچہ ان کی نمازیں ہو جاتی ہیں مگر ایک بار ایسا کرنے والا ترک جماعت کے سبب گنہگار مستحق سزا ہے اور کئی بار بلا عذر ترک جماعت کرنے والا فاسق مردود الشهاده ہے۔ اگر پڑوسیوں نے سکوت کیا اور جماعت میں شریک ہونے کی تاکید نہیں کی تو وہ بھی گنہگار ہوں گے۔ بہار شریعت حصہ سوم ص337) وهو تعالى اعلم
(2) اندھا یا اپاہج ہونا،اتنا بوڑھا یا بیمار ہونا کہ مسجد تک جانے سے عاجز ہو سخت بارش یا شدید کیچڑ کا حائل ہونا ، آندھی یا سخت اندھیری یا سخت سردی کا ہونا اور پاخانہ پیشاب کی شدید حاجت کا ہونا وغیرہ (بہار شریعت حصہ سوم۔ بحواله درمختار) وهو تعالى و رسوله الاعلى اعلم۔ بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص342