مسئلہ:کسی گاؤں میں جہاں کی نماز جمعہ جائز ہونے کا شرعی جواز نہیں مگر کافی عرصہ سے اس گاؤں میں نماز جمعہ قائم ہے اور وہاں کے لوگ نماز پڑھتے چلے آرہے ہیں قریب کے لوگ شہر سے اس گاؤں میں نماز جمعہ پڑھنے جائیں؟
شہر کا جمعہ چھوڑ کر، تو ان شہر کے لوگوں کی نماز جمعہ اس گاؤں میں ہو جائے گی یا نہیں؟
اگر نہیں ہوئی تو جو نمازیں اس گاؤں میں پڑھی تھی دوبارہ پڑھنا پڑے گی یا نہیں؟ جواب مفصل عنایت فرمائیں۔
الجواب: گاؤں میں جمعہ کی نماز پڑھنے سے اس دن کی ظہر کی نماز ساقط نہیں ہوتی لہذا جن لوگوں نے جتنے دنوں جمعہ کی نماز گاؤں میں پڑھی ہے اتنے دنوں کی ظہر کی نماز قضاء کرنا ان پر واجب اور لازم ہے۔ پھر گاؤں میں کسی کام سے جاتے ہیں اور وقت ہونے پر جمعہ کی نماز پڑھ لیتے ہیں یا صرف نماز جمعہ پڑھنے کی نیت سے شہر چھوڑ کر گاؤں میں چلے جاتے ہیں اگر صرف جمعہ پڑھنے کی نیت سے گاؤں میں چلے جاتے ہیں تو گنہ گار ہوتےہیں ان پر لازم ہے کہ آئندہ نہ جائیں اور جو پہلے جانے سے گناہ ہوا اس سے توبہ کریں۔ اور اگر کسی ضروری کام سے جاتے ہیں تو حرج نہیں لیکن اگر وہ کام دوسرے روز ہو سکتا ہے تو دوسرے روز جائیں۔ واللہ اعلم
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:404 جلد 1 ۔
گاؤں کے افراد شہر میں جمعہ ادا کرنے جا سکتے ہیں یا نہیں
27
Feb