سوال:- بعض جگہ جمعہ میں اور فجر کی نماز کے بعد لوگ سلام پڑھتے ہیں ۔
مصطفی جان رحمت پہ لاکھوں سلام ۔
جہاں تک حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام پڑھنے کا تعلق ہے اس پر تو کسی سنی کو اعتراض نہیں لیکن بعض لوگ اس کے ساتھ یہ اشعار بھی پڑھتے ہیں۔
مرشدی شاه احمد رضا خاں رضا ۔
فیضیاب کمالات خیال رضا۔
جن کی ہر ہر ادا سنت مصطفی۔
وقت آیا تو جنت کا راستہ لیا ۔
ایسے پیر طریقت پہ لاکھوں
۔کیا غیر نبی پر سلام بھیجنا جائز ہے ؟
جبکہ اعتراض کرنے والے کہتے ہیں کہ یہ سلام حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر نہیں ہے بلکہ شاہ احمد رضا پر پڑھا جاتا ہے ۔ جس کی وجہ سے لوگوں نے درود و سلام میں شریک ہونا کم کر دیا ہے ۔ امید ہے کہ آپ کتاب وسنت کی روشنی میں مسئلہ کو حل فرما کر ممنون فرمائیں گے
۔ الجواب:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر صلوۃ و سلام بھیجنے کے بعد تبعا دوسرے لوگوں پر بھی اور درود پڑھنا جائز ہے۔ نماز میں جو درود پڑھتے ہیں اس میں 
اللهم صلی على محمد وعلى آل محمد كما صليت على ابراهيم وعلى آل ابراهیم انک حمید مجید
اے اللہ رحمت نازل فرما محمد ( صلی اللہ علیہ و سلم) اور آل محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) پر جیسے تو نے رحمت نازل فرمائی ابراہیم (علیہ السلام) اور ال ابراہیم (علیہ السلام) پر بیشک تو تعریف کیا گیا ، بزرگی والا ہے۔ اس میں بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اولاد پر درود پڑھا گیا ہے اس لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذکر کے بعد صحابہ کرام رضی اللہ تعالی قسم کا تذکرہ سلام میں کیا گیا اس کے بعد سلام لکھنے والے کا تذکرہ سلام پڑھنے والے کرتے ہیں لہذا اس میں حرج نہیں ہے۔
وقار الفتاویٰ جلد نمبر 1

Shopping cart
Facebook Instagram YouTube Pinterest