مسئله:کیا روزہ کی نیت رات سے کرنا ضروری ہے؟
اگر کسی نے دس بجے دن تک کچھ کھایا پیا نہیں اور اس وقت روزہ کی نیت کر لی تو اس کا روزہ ہو گا یا نہیں؟
الجواب: ادائے رمضان کا روزہ اور نذر معین و نفلی روزے کی نیت رات سے کرنا ضروری نہیں اگر ضحوہ کبریٰ یعنی دوپہر سے پہلے نیت کر لی تب بھی یہ روزے ہو جائیں گے۔اور ان تین روزوں کے علاوہ قضائے رمضان، نذر غیر معین اور نفل کی قضا وغیرہ کے روزوں کی نیت عین اجالا شروع ہونے کے وقت یا رات میں کرنا ضروری ہے۔ان میں سے کسی روزہ کی نیت اگر دس بجے دن میں کی تو وہ روزہ نہ ہوا فتاوی عالمگیری جلد اول مصری ص 138 میں ہے۔ جاز صوم رمضان والنذر المعین والنفل بنیة ذالک الیوم او بنیة مطلق الصوم او بنیة النفل من اللیل الی ما قبل نصف النھار وھو المذکور فی الجامع الصغیر وشرط القضاء والکفارات ان یبیت ويعین کذا فی النقایۃ وکذا النذر المطلق ھکذا فی السراج الوھاج ۔اور در مختار میں ہے یصح اداء صوم رمضان والنذر المعین والنفل بنیة من اللیل الی الضحوۃ الکبری .والشرط للباقی من الصیام قران النیة للفجر ولو حکما وھو تبییت النیة اھ تلخیصا۔ھذا ما عندی وھو سبحانہ و تعالی اعلم بالصواب والیه المرجع والماب
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:512 جلد 1
کیا روزہ کی نیت رات سے کرنا ضروری ہے؟
29
Jan