اسلام اور سائنس

کھانے کے بعد انگلیوں کو چاٹنا سنت نبوی اور جدید سائنسی تحقیقات

کھانے کے بعد انگلیوں کو چاٹنا سنت نبوی اور جدید سائنسی تحقیقات
کھانے کے بعد انگلیاں چاٹنا سنت نبوی:
بڑے لوگوں کے دستر خوان پر کھانا بہت ضائع ہوتا ہے۔ اسے شاید بڑائی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
حالانکہ کھانا اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے۔ اسے کسی قیمت پر ضائع نہیں ہونا چاہیے۔ اس دنیا میں جہاں بے شمار انسان دانہ دانہ کے محتاج ہیں اور بھوکوں مر رہے ہیں وہاں یہ کتنی بڑی نادانی اور ناقدری ہوگی کہ جن لوگوں کو اللہ نے آسودگی عطا کی ہے وہ اسے ضائع کریں۔ اسلام کی تعلیم یہ ہے کہ کھانے کی قدر کی جائے ، کھاتے وقت روٹی کا ایک ٹکڑا اور گوشت کی کوئی بوٹی دستر خوان پر گر جائے تو اسے بھی پھینک نہ دیا جائے بلکہ صاف کر کے استعمال کیا جائے ، برتن میں کھانا ادھر ادھر نہ چھوڑا جائے بلکہ اسے چاروں طرف سے صاف کر لیا جائے ، یہاں تک کہا گیا ہے کہ کھانے سے فارغ ہونے کے بعد ہاتھ دھونے سے پہلے انگلیوں میں شور ہا، چاول یا اس نوعیت کی اور کوئی چیز گئی ہو تو انہیں خوب چوس اور چاٹ لیا جائے ۔ اس سلسلہ میں بعض روایات یہاں پیش کی جارہی ہیں:
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کی روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اذا اكل احدكم فلا يمسح يده حتى يلعقها او يلعقها
جب تم میں سے کوئی شخص کھائے تو اپنا ہاتھ پونچھ کر صاف نہ کرے جب تک کہ اسے خود چاٹ نہ لے یا چٹا نہ دے۔“
ایک اور حدیث میں ہے کہ :
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم جب کھانا کھایا کرو تو کھانے سے فارغ ہونے کے بعد (اپنی استعمال کردہ ) انگلیوں کو چاٹ لیا کرو۔“
آئیے اب کھانے کے بعد انگلیاں چاٹنے کی سنت مبارکہ پر جدید سائنسی تحقیقات کیا کہتی ہیں؟
ملاحظہ فرمائیں:

انگلیاں چاٹنا اور جدید سائنسی تحقیق:
اب حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان پر سائنس تحقیق کرتی ہوئی یہ نتیجہ نکالتی ہے کہ دراصل انسان جب کھانے میں اپنی انگلیوں کو استعمال میں لاتا ہے تو اس دوران اس کی انگلیوں میں ایک قسم کے صحت مند بیکٹیر یا شامل ہو جاتے جو انسانی نشو و نما میں مفید اور کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ آپ بڑے بڑے ڈاکٹرز حضرات کو دیکھیں گے کہ وہ اپنے کھانوں میں چمچوں کا استعمال بہت کم کرتے ہیں۔

انگلیاں چاٹنے سے پیٹ کے جراثیموں کی ہلاکت:
جدید سائنس نے ثابت کیا ہے کہ ہماری جلد میں سے کچھ مرکبات پینے کی شکل میں خارج ہوتے ہیں جو مضر جراثیم کو مار دیتے ہیں۔
کھانا کھانے کے بعد جب ہم انگلیوں کو جو کھانا شروع کرنے سے پہلے دھولی گئی تھیں اور جراثیم سے صاف تھیں چاٹ لیں تو جراثیم کش مرکبات بھی ہمارے پیٹ میں چلے جائیں گے ۔
جو پیٹ کے اندر موجود جراثیموں کو ہلاک کر دیں گے ۔ اس لیے کھانے کے بعد انگلیوں کو چاٹنے کی مروجہ میں بھی عظیم حکمت ہے۔

انگلیاں چاٹنا معدہ کی تیزابیت کو زائل کر دیتا ہے:
جدید ریسرچ سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ہاتھوں کے ساتھ کھانے کی صورت میں کھانا کھانے کے بعد ہاتھ کی انگلیاں چاٹ کر ہاتھوں کو پانی سے دھونا چاہیے۔
یہ اس لیے کہ اللہ نے انسانی ناخنوں میں ایک خاص قسم کا نمک رکھ دیا ہے۔ اس کی خاصیت یہ ہے کہ معدہ کی تیزابیت کو زائل کر کے اس کی تقویت کا باعث بنتا ہے

ذاتی واقعہ اور سنت کے فوائد:
میری ایک دفعہ میٹنگ تھی جس میں امریکن ڈائر یکٹرز اور جنرل مینجر وغیرہ تھے۔ ہم ایک ٹیبل پر بیٹھے کھانا کھا رہے تھے۔ فقیر نے دیکھا کہ وہ امریکن حضرات بھی ہاتھ سے کھانا کھا رہے ہیں ۔ حالانکہ چھری کانٹے ایک طرف رکھے ہوئے تھے۔ فقیر بہت حیران ہوا اور پوچھا کہ آپ نے یہ چھری کانٹے استعمال نہیں کیے۔ تو انہوں نے کہا کہ ہمیں ہاتھوں سے کھانا کھانا پسند ہے۔ آج پہلی دفعہ چٹی چمڑی والوں کو دیکھا کہ یہ چھری کانٹے کو چھوڑ کر اس طرح انگلیوں سے کھا رہے ہیں جب ہم کھانا کھا چکے تو انہوں نے باقاعدہ ساری انگلیوں کو باری باری منہ میں لے کر صاف کیا۔ فقیر نے ان سے سوال کیا۔ یہ تم نے کیوں کیا ؟ تو وہ کہنے لگے کہ یہ نی تحقیق ہے کہ جب انسان انگلیوں سے کھانا کھاتا ہے تو ان کے مسام سے پلازما خارج ہوتا ہے جس کو مائیکرو اسکوپ کی آنکھ سے دیکھا جا سکتا ہے اور یہ پلازما کھانے کے ساتھ انسان کے منہ میں جاتا ہے اور ہاضمہ میں کام آتا ہے اور کہنے لگے کہ اب ہم چھری کانٹوں کی بجائے انگلیوں سے کھانا پسند کرتے ہیں ۔انگلیاں چاٹنا خوراک کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے: 

جدید تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ناخنوں کی جڑوں میں خوراک ہضم کرنے والے مرکبات پائے جاتے ہیں جو کہ معدے میں خوراک کو ہضم کرنے میں مرد دیتے ہیں مدد دیتے ہیں ۔ کھانا کھانے کے بعد اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے تا کہ وہ اور اچھا رزق عطا کرے۔