مسئله: ایک ایسے پاگل کا انتقال ہوا جو بالغ ہے تو اس کی نماز جنازہ میں بالغ کی دعا پڑھی جائے یا نابالغ کی؟
الجواب: بعون الملك الوهاب مجنون یعنی پاگل کے لئے وہی دعا پڑھی جائے جو نابالغ کے لئے پڑھی جاتی ہے
هكذا قال صدر الشريعة رحمة الله تعالى عليه في الجزء الرابع من بهار شريعت ناقلا عن الجوهرة النيرة اور مراقی الفلاح شرح نور الایضاح مع طحطاوی ص355 میں ہے لا يستغفر لمجنون وصبى اذ لا ذنب لهما.اور در مختار مع رد المحتار جلد اول ص 612 میں ہے ولا يستغفر فيها لصبي و مجنون و معتوه لعدم تكليفهم۔
مجنون سے مراد وہ مجنون ہے کہ بالغ ہونے سے پہلے مجنون ہوا اور تا وقت موت مجنون رہا اور اگر بلوغ کے بعد مجنون ہوا تو اس کے لئے مغفرت کی دعا پڑھی جائے یعنی اس کے جنازہ میں وہ دعا پڑھی جائے جو بالغ کے لئے پڑھی جاتی ہے۔
ھذا ما عندى والعلم بالحق عند الله تعالى ورسوله الاعلى جل جلاله وصلى المولى تعالى عليه وسلم
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:443 جلد 1 ۔