مسئله:
ہمارے یہاں ایک خاندان آباد ہے جو پشت در پشت اپنے آپ کو شیخ کہتا رہا اور زکوٰۃ وخیرات کھاتا رہا اسی خاندان کے ایک نوجوان شخص نے کچھ پڑھ لیا تواب وہ اپنے آپ کو سید کہنے اور لکھنے لگا جو منع کرنے پر نہیں مانتا اور کہتا ہے کہ ہم سید ہی ہیں حالانکہ اسکے پاس سید ہونے کا کوئی ثبوت نہیں اور گاؤں کےبڑے بوڑھوں کا بیان ہے کہ یہ شیخ ہیں اور ساری رشتہ داریاں ان کی شیخ برادری میں ہیں کوئی سید ان کا رشتہ دار نہیں ہے۔وہی شخص مذکور بر وقت گاؤں کے مکتب کا مدرس مقرر ہوا ہے جو مسجد کی امامت بھی کرتا ہے تو ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
الجواب: حدیث شریف میں ہے کہ حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے باپ کے علاوہ دوسرے کی جانب اپنے آپ کو منسوب کرے تواس پر خدائے تعالیٰ اور سب فرشتوں اور آدمیوں کی لعنت ہے۔اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نہ اس کا فرض قبول کرے گا اور نہ نفل۔ بخاری ، مسلم ، ابو داؤد، ترمذی اور نسائی وغیر ہم نے یہ حدیث حضرت مولا علی کرم اللہ تعالی وجہہ الکریم سے روایت کی ہے (فتاوی رضویہ جلد پنجم ص667)لہذا شخص مذکور کا خاندان جب کہ پشتہا پشت سے شیخ مشہور ہے اور صدقہ و زکاۃ بھی کھاتا ہے اور اس کی ساری رشتہ داریاں شیخ برادری ہی میں ہیں اور اس کے پاس سید ہونے کا کوئی ثبوت نہیں مگر وہ اپنے آپ کو سید کہتا ہے تو اس کو آگاہ کیا جائے کہ جو شخص اپنا نسب غلط بتائے اس پر اللہ کی لعنت ہے اور سارے فرشتوں اور سب آدمیوں کی بھی لعنت ہے مزید برآں اس کی کوئی عبادت قبول نہ ہو گی چاہے وہ فرض ہو یا نفل۔حدیث شریف کے مضمون پر اگاہ ہونے کے بعد اگر شخص مذکور اپنا نسب غلط نہ بتانے کا عہد کرے اور توبہ کرے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے بشرط یہ کہ اور کوئی وجہ مانع امامت نہ ہو اور اگر وہ ایسا نہ کرے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں اس لیے کہ جو شخص اپنے اوپر اللہ کی اور سارے ملائکہ اور انسان کی لعنت ہونے کو نہ ڈرے اور اپنی کسی عبادت کے قبول نہ ہونے کا خوف نہ کرے تو بہت ممکن ہے کہ ایسا شخص حالت ناپاکی میں نماز بھی پڑھا دے۔
علامہ ابراہیم حلبی رحمتہ اللہ تعالی علیہ
غنیہ شرح منیہ میں فاسق کے پیچھے نماز جائز نہ ہونے کی وجہ بیان کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں ۔
لعدم اعتنائه بامور دینه وتساهله في الاتيان بلوازمه فلا يبعد منه الاخلال ببعض شروط الصلاة وفعل ما ينافيها بل هو الغالب بالنظر إلى فسقه انتھی۔ وهو سبحانه وتعالى اعلم بالصواب
بحوالہ:فتاوی فیض الرسول
ص:333
نسب بدلنا کیسا ہے
16
Dec