ی۔دینیات, زکاۃ کا بیان

مشترک کھیتی میں عشر و حیلہ شرعی اور مصارف

مسئلہ: (1) عشر ونصف عشر بغیر حیلہ شرعی دینی مدارس و مساجد و عیدگاہ اور ہر دینی امور میں صرف ہو سکتا ہے یا نہیں ؟ اس کی ادائیگی کے لئے بھی تملیک فقیر شرط ہے ؟

(2) زید نے بکر کو اپنا کھیت بٹائی پر دے رکھا ہے نصف غلہ اور پوال وغیرہ لے لیتا ہے تو عشر و نصف عشر زید و بکر دونوں پر واجب ہیں یا صرف زید پر؟

(3)بکر نے اپنی آراضی خالد کو زراعت کے لئے دی اور یہ طے کیا کہ جس قدر غلہ پیدا ہو گا نصف تم لینا اور نصف میں لوں گا خالد اپنی پیداوار کا عشر نہیں نکالتا ہے تو ایسی صورت میں بکر صرف اپنے حصے کا عشر ادا کرے یا خالد کےحصے کا بھی؟
الجواب (1) عشر صدقات واجبه میں سے ہے اور صدقه واجبه کی ادائیگی کے لئے تملیک شرط ہے۔ بغیر حیلہ شرعی مدارس ، مساجد اور عید گاہ میں صرف کرنا جائز نہیں۔ وھو تعالیٰ اعلم (2) عشر ونصف عشر زید و بکر دونوں پر واجب ہے در مختار مع شامی جلد دوم ص55 پر ہے

في المزارعة ان كان البذر من رب الارض فعلیه ولو من العامل فعليهما بالحصة – اور رد المحتار جلد دوم ص 56 پر ہے ما ذكره الشارح هو قولهما اقتصر عليه لما علمت من ان الفتوى على قولهما بصحة المزارعةـ

:بکر پر صرف اپنے نصف حصے کا عشر دینا واجب ہو گا اور نصف آخر کے عشر کی ادائیگی بکر پر واجب نہ ہوگی بلکہ خالد ہی پر واجب ہوگی ۔

هذا ما عندي وهو تعالى ورسوله الاعلیٰ  اعلم

بحوالہ فتاوی فیض الرسول
ص ۔485 جلد 1 ۔