ی۔دینیات, زکاۃ کا بیان

مسجد میں زکوۃ کا پیسہ لگانے کا حکم

مسئلہ : زکٰوۃ کا پیسہ کسی صورت سے مسجد میں لگانا جائز ہے یا نہیں؟
الجواب ۔زکوٰۃ کا پیسہ کسی ایسے شخص کو دے دیا جائے جسے زکوٰۃ لینا جائز ہو۔ پھر وہ شخص اپنی طرف سے مسجد میں صرف کرے یا کسی شخص کو صرف کرنے کے لئے دیدے تو اس طرح سے زکوٰۃ کا پیسہ مسجد میں لگانا جائز ہے۔حضرت صدر الشریعه علیه الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ زکوٰۃ کا روپیہ مردہ کی تہجیز وتکفین یا مسجد کی تعمیر میں نہیں صرف کر سکتے کہ تملیک فقیر نہیں پائی گئی۔ اور ان امور میں صرف کرنا چاہیں تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ فقیر کی ملک کر دیں اور وہ صرف کرے تو ثواب دونوں کو ہوگا (بہار شریعت حصہ پنجم ص24 ) اور در مختار مع شامی جلد دوم ص 12 میں ہے ۔
حيلة التكفين بها التصدق على فقير ثم هو  یکفن فيكون الثواب لهما و كذا في تعمير المسجد. وهو اعلم باالصواب
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:486 جلد 1 ۔