اولیائے کرام کا بیان, صحابہ و اہل بیت علیہم الرضوان, عقائد متعلقہ نبوت, عقائد و کلام, فتاوی رضویہ

ولایت مطلقہ افضل ہے یا نبوت خاص ؟

مسئلہ ۸۸: ازشہر محلہ قلعہ متصل جامع مسجد مرسلہ حامد حسین خان صاحب ۷ ربیع الاخر شریف۱۳۳۶ھ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ آیا ولایت مطلقہ افضل ہے نبوت خاص سے یا نبوت خاص افضل ہے ولایت سے؟ اور صحابہ کرام رسول ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم سے کون صحابی دارائے ولایت تھے؟ اور تمام صحابہ کرام مرتبہ ولایت پر فائز تھے یا بعض اُن میں سے مفصل اور مشرح ارشاد ہو۔

الجواب : نبوت مطلقاً ہر ولی غیر نبی کی ولایت سے ہزاروں درجے افضل ہے کیسے ہی اعظم مرتبہ کاولی ہو، ہاں اس میں اختلاف ہے کہ نبی کی نبوت خود اس کی اپنی ولایت سے افضل ہے یا اس کی اپنی ولایت اس کی نبوت سے، اور اس اختلاف میں خوض کی کوئی حاجت نہیں، پہلی بات ضروریات دین سے ہے اس کا اعتقاد مدارِ ایمان ہے جو کسی ولی غیر نبی حتی کہ صدیق کو کسی نبی سے افضل یا ہمسر ہی کہے کافر ہے کما قدنص علیہ الاکابر الائمۃ فی غیرماکتاب ۔ (جیسا کہ اکابر امت نے متعدد کتابوں میں اس پر نص فرمائی ہے۔ت) صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم سب اولیائے کرام تھے ۔

قال اﷲ تعالٰی: لایستوی منکم من انفق من قبل الفتح وقاتل اولٰئک اعظم درجۃ من الذین انفقوا من بعد وقاتلوا و کلاًّ وعد اﷲ الحسنی واﷲ بما تعملون خبیر، ۔۱؂ تم میں برابر نہیں وہ جنہوں نے فتح مکہ سے قبل خرچ کیا اور جہاد کیا، وہ مرتبہ میں ان سے بڑے ہیں جنہوں نے بعد فتح کے خرچ اور جہاد کیا، اور ان سب سے اﷲ تعالٰی جنت کا وعدہ فرماچکا ہے، اور اﷲ تعالٰی کو تمہارے کاموں کی خبر ہے۔(ت)

( ۱ ؎ ا لقرآن الکریم ۵۷/ ۱۰)

وقال اﷲ تعالٰی : ان الذین سبقت لہم منا الحسنٰی اولئٰک عنہا مبعدون oلایسمعون حسیسہا وھم فی مااشتھت انفسھم خٰلدون oلایحزنھم الفزع الاکبر وتتلقّٰھم الملئکۃ ھٰذا یومکم الذی کنتم توعدون۲؂ o بے شک جن کے لیے ہماری طرف سے نیکی کا وعدہ پہلے ہوچکا وہ اس ( جہنم) سے دور رکھے گئے ہیں و ہ اس کی ہلکی سی آواز بھی نہ سنیں گے اور جو کچھ وہ چاہیں گے ہمیشہ اسی میں رہیں گے۔ انہیں غم میں نہ ڈالے گی وہ سب سے بڑی گھبراہٹ، اور فرشتے ان کی پیشوائی کو آئیں گے کہ یہ ہے تمہارا وہ دن جس کا تم سے وعدہ تھا۔(ت)

( ۲ ؎ القرآن الکریم ۲۱/ ۱۰۱ تا ۱۰۳)

وقال اﷲ تعالٰی : والذین اٰ منوا باﷲ ورسلہ اولئک ھم الصدیقون والشہداء عند ربھم لھم اجرھم ونورھم ۔۱؂ اور وہ جو اﷲ اور اس کے سب رسولوں پر ایمان لائیں وہی ہیں کامل سچے اور اوروں پر گواہ اپنے رب کے یہاں ان کے لیے ان کا ثواب اور ان کا نور ہے۔(ت)

وقال اﷲ تعالٰی : یوم لایخزی اﷲ النبی والذین اٰمنوا معہ نور ھم یسعی بین ایدیھم وبایمانھم ۔۲؂ جس دن اﷲ تعالٰی رسوا نہ کرے گا نبی اور ان کے ساتھ کے ایمان والوں کو، ان کا نور دوڑتا ہوگا اُن کے آگے اور ان کے دائیں۔ (ت)

صحابہ کرام میں سب سے افضل و اکمل و اعلٰی واقرب الی اﷲ خلفائے اربعہ رضی اللہ تعالٰی عنہم تھے اور انکی افضلیت ولایت بترتیبِ خلافت ، یہ چاروں حضرات سب سے اعلٰی درجے کے کامل مکمل ہیں اور دارائے نیابت نبوت ہونے میں شیخین رضی اللہ تعالٰی عنہما کا پایہ ارفع ہے اور دارائے تکمیل ہونے میں حضرت مولا علی مرتضٰی شیرِ خدا مشکل کُشا کا، رضی اللہ تعالٰی عنہم اجمعین ، واﷲ اعلم۔