مسئلہ ۸: ازجے پور راجپوتانہ، بازار ہوا محل ، مرسلہ محمد یوسف مدرس مدرسہ فیض محمدی ۲ ربیع الاول ۱۳۳۷ھ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ درمختار و شرح وقایہ و ہدایہ وفتاوٰی عالمگیر ی و کنزالدقائق و قدوری ومنیۃ المصلی وغیرہ کتب فقہ میں وہ مسائل جو بلفظ قال ابوحنیفہ و عند ابی حنفیہ ( ابوحنیفہ نے فرمایا اور ابوحنیفہ کے نزدیک یوں ہے، ت) منقول ہیں کیا اُن کی اسناد بقاعدہ محدثین صاحب کتاب سے امام ابوحنفیہ رحمۃ اﷲ تعالٰی علیہ تک پہنچتی ہیں تو ایک دو مسئلہ کی سند بطور نظیر کے ارقام فرمادیں۔
الجواب : تمام مسائل کہ صاحبِ مذہب رضی اللہ تعالٰی عنہ کی طرف بلفظ قال وعند نسبت کئے جاتے ہیں کتب ظاہر الروایہ کے مسئلے ہیں او ر اُن تک اسانید متصلہ موجود ہر مسئلہ کے لیے جدا سند کی حاجت نہیں جس طرح صحیح بخاری تک ہم اسانید متصلہ رکھتے ہیں، صحیح کی تمام حدیثیں ہمارے پاس انہیں سندوں سے ہیں ہر حدیث میں جدید سند کی ضرورت نہیں۔
صاحبِ درمختار رضی اللہ تعالٰی عنہ درمختار میں فرماتے ہیں: انی ارویہ عن شیخنا الشیخ عبدالنبی الخلیلی عن المصنف (ای شیخ الاسلام ابی عبداﷲ محمد بن عبداﷲ الغزی التمر تاشی) عن ابن نجیم المصری ( ای العلامۃ المحقق زین صاحب البحر الرائق ) بسندہ الی صاحب المذہب ابی حنیفۃ رضی اللہ تعالٰی عنہ (الٰی قولہ) کما ھو مبسوط فی اجازاتنا بطرق عدیدۃ عن المشائخ المتبحرین الکبار ۔۱
میں اس (علم فقہ) کو روایت کرتا ہوں اپنے استاذ شیخ عبدالنبی خلیلی سے، وہ روایت کرتے ہیں مصنف (یعنی شیخ الاسلام ابوعبداللہ محمد بن عبداللہ غزی تمرتاشی ) سے وہ ابن نجیم مصری( یعنی علامہ محقق زین صاحب بحرالرائق ) سے وہ اپنی سند کے ساتھ جو متصل ہے صاحبِ مذہب امام ابوحنیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے ساتھ ( مصنف کے اس قول تک کہ) یہ متبحر علماء کبار سے متعدد طرق کے ساتھ ہماری اجازت میں مفصل مذکور ہے(ت)
(۱ الدرالمختار مقدمۃ الکتاب مطبع مجتبائی دہلی ۱/ ۳)
علامہ صاحبِ بحر کی سند یہ ہے: المحقق زین عن العلامۃ ابن الشلبی صاحب الفتاوٰی عن ابن الشحنۃ شارح الوھبانیۃ عن الامام ابن الہمام صاحب فتح القدیر وزادالفقیر عن الامام العلامۃ قارئ الھدایۃ عن العلامۃ علاء الدین السیرانی عن السید جلال الدین صاحب الکفایۃ عن الامام عبدالعزیز البخاری صاحب کشف بزدوی عن الامام حافظ الدین النفسی صاحب الکنز والوافی والکافی عن الامام شمس الائمۃ الکردری عن الامام برھان الدین صاحب الھدایۃ وکفایۃ المنتھی والتجنیس عن الامام فخر الاسلام علی البزدوی عن الامام شمس الائمۃ السرخسی صاحب المبسوط شرح کافی الامام الحاکم الشھید عن الامام شمس الائمۃ الحلوا نی عن القاضی ابی علی النسفی عن الامام الفضل عن ابی عبداﷲ السبذمونی عن ابی حفص الصغیر عن ابیہ الامام ابی حفص الکبیر عن الامام محمد عن سراج الامۃ الامام الاعظم وایضاعن محمد عن یعقوب عن ابی حنفیہ رضی اللہ تعالٰی عنہم ۔۱
محقق زین روایت کرتے ہیں علامہ ابن شلبی صاحبِ فتاوٰی سے وہ ابن شحنہ شارح وہبانیہ سے وہ امام ابن ہمام مصنف فتح القدیر وزاد الفقیر سے وہ علامہ قاری الہدایہ سے وہ علامہ علاء الدین سیرانی سے وہ سید جلال الدین صاحب کفایہ سے وہ امام عبدالعزیز بخاری صاحب کشف بزدوی سے وہ کنزووافی و کافی کے مصنف حافظ الدین نسفی سے وہ امام شمس الائمہ کردری سے وہ ہدایہ، کفایۃ المنتہی اور تجنیس کے مصنف امام برہان الدین سے وہ امام فخر الاسلام علی بزدوی سے وہ امام شمس الائمہ سرخسی صاحبِ مبسوط سے وہ امام شمس الائمہ حلوانی سے وہ قاضی ابوعلی نسفی سے وہ امام فضل سے وہ ابوعبداﷲ سبذ مونی سے وہ ابوحفص صغیر سے وہ اپنے والد امام ابوحفص کبیر سے وہ امام محمد سے وہ سراج الامہ امام اعظم ابوحنیفہ سے نیز امام محمد روایت کرتے ہیں امام یعقوب (ابویوسف) سے اور وہ امام ابوحنیفہ سے رضی اللہ تعالٰی عنھم(ت)
(۱البحرالرائق)
صاحب مذہب رضی اللہ تعالٰی عنہ تک فقیر کی سند صدر جلد اول فتاوٰی فقیر اور بفضلہ تعالٰی کتب ظاہر الروایہ بلکہ کتب نوادر بلکہ بکثرت کتب علماء و مشائخ تک باسانید متصلہ موجود، واﷲ تعالٰی اعلم۔