ایصال ثواب, عقائد و کلام, فتاوی رضویہ

گیارھویں کے لیے آپ کیا فرماتے ہیں

مسئلہ ۵۴: ازرادھن پور گجرات قریب احمد آباد مرسلہ حکیم محمد میاں صاحب ۔ ۶ جمادی الاولٰی ۱۳۳۶ھ
گیارھویں کے لیے آپ کیا فرماتے ہیں، گیارھویں کے روز فاتحہ دلانے سے ثواب زیادہ ہوتا ہے یا آڑے دن فاتحہ دلانے سے، بزرگوں کے دن کی یادگاری کے لیے دن مقرر کرنا کیسا ہے؟

الجواب : محبوبان خدا کی یادگاری کے لیے دن مقرر کرنا بے شک جائز ہے ۔حدیث میں ہے:

کان النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم یا تی قبور شہداء اُحد علی راس کل حول ۔۳؂ نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم ہر سال کے اختتام پر شہدائے احد کی قبروں پر تشریف لاتے تھے۔(ت)

( ۳ ؎ جامع البیان (تفسیر ابن جریر) تحت آیۃ ۱۳/ ۲۴ داراحیاء التراث العربی بیروت ۱۳/ ۱۷۰)

شاہ عبدالعزیز صاحب نے اسی حدیث کو اعراس اولیاء کرام کے لیے مستند مانا، اور شاہ ولی اﷲ صاحب نے کہا: ازینجاست حفظ اعراس مشائخ ۔۱؂ مشائخ کے عرس منانا اس حدیث سے ثابت ہے (ت)

( ۱ ؎ ہمعات ہمعہ ۱۱ شاہ ولی اللہ اکیڈمی حیدر آباد پاکستان ص ۵۸)

گیارھویں شریف کی تعیین بھی اسی باب سے ہی مگر ثواب کی کمی بیشی اس پر نہیں جب کریں ویسا ہی ثواب ہوگا۔ ہاں اوقاتِ فاضلہ میں اعمال فاضلہ زیادہ نورانیت رکھتے ہیں، واﷲ تعالٰی اعلم۔