مسئلہ ۳۴: از شہر مدرسہ اہلسنّت مسئولہ مولوی محمد طاہر صاحب رضوی متعلم مدرسہ اہلسنت ۹رجب المرجب ۱۳۳۰ھ۔
سوال اول:حوض دہ در دہ میں اگر کوئی شخص تھوک یارینٹھ ڈالے یاپاؤں اُس کے اندر ڈال کر دھوئے یا وضو اس طرح کرے کہ تمام غسالہ اس میں گرتا جائے تو آیاان سب صورتوں میں وہ حوض پاک رہے گا یا نہیں،برتقدیر ثانی اگر کوئی نجس سمجھے تواس کاکیا حکم ہے؟
الجواب: ان سب صورتوں میں وہ حوض پاک ہے اور اسے نجس سمجھناجہالت اوراگر کوئی شخص مسئلہ بتانے کے بعد بھی اصرار کرے توسخت گنہگارہوامگر حوض میں تھوکنے یاناک صاف کرنے سے احتراز لازم ہے کہ یہ افعال باعث نفرت ہیں اوربلاوجہ شرعی نفرت دلاناجائز نہیں قال صلی اللّٰہ تعالی علیہ وسلم بشر وا ولا تنفروا ۲؎ واللّٰہ تعالٰی اعلم
حضور پاک نے فرمایا:اچھی خبر سناؤ نفرت نہ پھیلاؤ۔ واللہ تعالٰی اعلم (ت)