افلاک تقویم علم توقیت, فتاوی رضویہ

سبع سیارہ کا بیان کس آیت میں ہے :

مسئلہ ۲۳: ایضًا
سبع سیارہ کا بیان کس آیت میں ہے :

الجواب : قال اللہ تعالٰی والشمس والقمر والنجوم مسخرات بامرہ۱؂ ۔

(۱؂ القرآن الکریم ۱۶ /۱۲)

اللہ تعالٰی فرماتاہے : سورج ، چاند اورستارے سب اسی کے حکم کے فرمانبردارہیں۔ اورکل فی فلک۲؂ سے بھی اس طرف اشارہ ہے کہ اس میں سات حرف ہیں ۔

(۲؂ القرآن الکریم ۳۶ /۴۰)

اپنے نفس پر دائر اور یزین کا بیان تو بکثرت فرمایا ، خاص متحیرات خمسہ کا ذکر فلا اقسم بالخنس الجوار الکنس۳؂ ۔ میں ہے ، میں قسم یاد فرماتاہوں دُبک جانے والوں ، چلنے والوں کی ۔

(۳؂ القرآن الکریم ۸۱/ ۱۵ و ۱۶)

یہ انکے وقوف ، استقامت ورجعت کا بیان ہے کہ سیدھے چلتے ہیں ، پھر ٹھہر جاتے ہیں، پھر پیچھے ہٹتے ہیں ، پھر ٹھہرتے ہیں ، پھر سیدھے ہوجاتے ہیں ۔ اس لئے ان کو متحیرہ کہتے ہیں۔

ابن ابی حاتم تفسیر امیر المومنین مولٰی علی کرم اللہ تعالٰی وجہہ الکریم سے فلااقسم بالخنس کی تفسیر میں راوی : قال خمسۃ انجم زحل وعطارد والمشتری، وبھرام والزھرۃ لیس فی الکواکب شیئ یقطع المجرۃ غیرھا۴؂۔ فرمایا : وہ پانچ ستارے ہیں : زحل، عطارد، مشتری، مریخ ، زہرہ ، کوئی ستارہ ان کے سوا کہکشاں کو قطع نہیں کرتا۔
یعنی ثوابت میں جو کہکشاں پر ہیں وہ وہیں ہیں جو اس کے ادھر اُدھرہیں ، وہ وہیں ہیں ان کی حرکت طبیعہ خفیفہ خفیہ ایسی نہیں کہ ابھی کہکشاں سے ادھر تھے چند ہی مدت میں اس پار چلے گئے ۔ یہ شان انہیں پانچ نجوم کی ہے ۔ واللہ اعلم

(۴؂ الدرالمنثوربحوالہ ابن ابی حاتم تحت آیۃ فلااقسم بالخنس داراحیاء التراث العربی بیروت ۸ /۳۹۵)

فتاوی رضوویہ