زبان و بیان, فتاوی رضویہ

شعر کی وضاحت

مسئلہ ۲۰ : ازکانپور محلہ ناچ گھر قدیم مرسلہ مولانا مولوی محمد آصف صاحب قادری رضوی برکاتی ۱۴ رمضان المبارک ۱۳۳۶ھ
یا حبیبِ محبوب اﷲ روحی فداک قبلہ قبلہ پرستان وکعبہ اربابِ ایقان مدظلہم العالی بعد تسلیمات فدویانہ وتمنائے حضور شرف آستانہ الفاظ شکیل و عقیل بمعنی دانا کی صحت و تغلیط سے مطلع فرمائیں۔
جناب جلال لکھنوی آنجہانی کو کمترین نے حسب ذیل تحریر بھیجی تھی ہر دو الفاظ مذکورہ ان کے نزدیک غلط ہیں ۔ شکیل اور عقیل ذوق مرحوم کے مندرجہ ذیل اشعار میں پائے جاتے ہیں۔ نور معنی ہے بہر شکل نتیجہ اُس کا اﷲ اﷲ رے زہے شکل شہنشاہ شکیل
دانش آموز ہو گر تربیت عام تری بید مجنون کو بنادے ابھی انسان عقیل۱؂

غیاث میں ہے۔ عقیل بفتح اول و کسر قاف مرد بزرگ و بسیاردانا وزانو بند شتر و نام پسر ابی طالب کہ دانا تربود بہ نسبت قریش۲؂۔

عقیل ( ع پر زبر اور ق کے نیچے زیر ) بزرگ اور بہت عقل والا آدمی اور اونٹ کا زانو بند۔ اور ابوطالب کے بیٹے کا نام کہ وہ قریش کی نسبت زیادہ عقلمند تھا۔(ت)

(۱؂) ( ۲؎غیاث اللغات فصل عین مہملہ مع قاف نولکشور لکھنو ص ۴۶۶)

اس تحریر کا جواب جناب جلال نے یہ تحریر فرمایا تھا: ذوق نے جو شکیل و عقیل بمعنی دانا باندھا ہے آپ کے نزدیک وہ پایہ اعتبار میں ہوگا میرے نزدیک نہیں اس لیے کہ شکیل و عقیل بمعنی دانا کسی لغت معتبر میں مثل صراح وقاموس کے نہیں نکلتا نہ اساتذہ پارس کے اشعار میں ہے پھر کیونکر میں مان لوں۔ اور صاحبِ غیاث بھی عقیل کو بمعنی دانا لکھا کریں مگر صاحبِ غیاث کا ماخذ جو لغت ہیں ان میں سے بھی کسی نے لکھا ہے۔ فافہم بیچمدان جلال۔

الجواب : صدہا الفاظ عربی ہیں کہ اردو میں غیر معنی عربی پر مستعمل ہیں ان معانی کو قاموس میں تلاش کرنا حماقت ہے بلکہ اردو کے اہل زبان سے دریافت کرنا چاہیے ذوق مرحوم اس زبان کے مسلم اساتذہ سے تھے۔ معترض صاحب کا تخلص جلال ہے لفظ تخلص اس معنی پر کون سے قاموس میں ہے۔ اردو میں جب غصہ کو کہتے ہیں جلال آگیا۔ عربی میں اس معنی پر کب ہے بلکہ غصہ بھی عربی میں گلے کا اچھو ہے نہ کہ خشم۔ اس قسم کے الفاظ کی فہرست لکھی جائے تو ایک رسالہ ہو۔ انہیں میں شکیل وعقیل بھی ہیں شکیل بمعنی حسین اور عقیل بمعنی صاحب عقل معترض کا کہنا کہ ذوق نے شکیل و عقیل بمعنی دانا باندھا محض نادانی ہے شکیل بمعنی دانا شعر ذوق میں کہاں سے سمجھا بلکہ عقیل و دانا میں بھی عقیل دانا کے نزدیک فرق ہے عقل و علم شَے واحد نہیں علمہ اکبر من عقلہ ( اس کا علم اس کی عقل سے بڑا ہے ۔ت) مشہور ہے جہاں تک میرے کان کا سنا ہوا ہے معترض کامذہب شیعی تھا ایسی حالت میں جناب اور فرمایا نہ چاہیے والسلام مع الکریم واﷲ تعالٰی اعلم۔