مسئلہ ۱۲ : از مدرسہ منظر الاسلام بریلی ، مرسلہ مولوی اکبر حسین رام پوری طالب علم ۲۸ ربیع الاول شریف ۱۳۲۶ھ
بعالی خدمت اعلٰیحضرت مدظلہ العالی عرض ہے کہ ایک شعر کے معنی میں نہایت فکر کرتا ہوں لیکن سمجھ میں نہیں آتا، امید کہ میں حضور کی ذاتِ اقدس سے کامیاب ہوں گا، شعر یہ ہے۔
میری تعمیر میں مضمر اک صورت خرابی کی ہیولٰی برق خرمن کا ہے خون گرم دہقان کا
الجواب : ہیولٰی مادے کو کہتے ہیں جس میں شے کی قابلیت اور استعداد ہوتی ہے اور خون گرم سعی کا سبب کہ دہقان کی سعی سے کھیتی کی پیداوار ہے، اور اس کا محاصل خرمن، کہ برق گرے تو اسے بالکلیہ نیست و نابود کردے، تو کہتا ہے کہ وہ خون گرم دہقان کے سبب پیدا ہوا۔ وہی برق خرمن کا مادہ بنا کر حرارت میں برق بننے کی استعداد تھی اور وہی بالاخر اپنے پیدا کردہ خرمن پر بجلی ہو کر گرا اور اسے فنا کرگیا تو اس تعمیر میں ویرانی کی صورت پنہاں تھی کہ:
لدواللموت وابنواللخراب ۔ جیو مرنے کے لیے اور عمارتیں بناؤ خراب و برباد ہونے کے لیے ۔