عقائد و کلام, فتاوی رضویہ, میلاد پاک

قیام میلاد شریف کے بارے میں چند مستند حدیثیں

مسئلہ ۱۰۹: قیام میلاد شریف کے بارے میں چند مستند حدیثوں کی ضرورت ہے، مخالف وہابی کہتے ہیں رسول مقبول صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے قیام کے واسطے کوئی حکم نہیں دیا ہے اور کسی کتاب سے ثابت بھی نہیں ہے، منع ہے۔

الجواب : وہابی جھوٹے ہیں اور اُن کا منع کہنا شریعت پر افترا ہے ، ان سے پوچھو کہ اﷲ ورسول نے منع فرمایا ہے یا تم منع کرتے ہو۔ اگر کہیں اﷲ و رسول نے منع فرمایا ہے، تو دکھائیں کس آیت کس حدیث صحیح میں ہے کہ قیامِ مجلس مبارک منع ہے، اور اگر کہیں کہ ہم خود منع کرتے ہیں ، تو بکا کریں ، حکم اُن کا نہیں بلکہ اللہ و رسول کا ہے جل جلالہ، و صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم اﷲ عزوجل نے قرآن عظیم میں جا بجا نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی تعظیم کا حکم فرمایا ا ور یہ قیام بھی اقسام تعظیم سے ہے تو جب تک اس خاص تعظیم کی ممانعت اﷲ ورسول اللہ کے حکم سے ثابت نہ ہو یہ حکم قرآنی کے مطابق ہے ۔ قرآن عظیم سے بڑھ کر اور کیا دلیل درکار ہے، زیادہ تفصیل ہمارے رسالہ اقامۃ القیامہ میں ہے، خود حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم تکریم حضرت بتول زہرا کے لیے قیام فرماتے اور حضرت بتول زہرا رضی اللہ تعالٰی عنہا تعظیم حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے لیے قیام کرتیں سعد بن معاذ رضی اللہ تعالی عنہ جس وقت حاضر ہوئے حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے انصار کرام کو ان کے لیے قیام کا حکم فرمایا۔ انس رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں۔ جب حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم مجلسِ انور سے اُٹھتے قمنا قیاما حتی نراہ قددخل بعض بیوت ازواجہ ۔۱؂ ہم سب کھڑے ہوجاتے اور کھڑے رہتے جب تک کہ حضور حجرات شریفہ میں سے کسی میں تشریف نہ لے جاتے، ممانعت قیامِ اعاجم سے ہے کہ ان کا بادشاہ تخت پر بیٹھا ہوتا اور درباری تصویر بنے ہوئے سامنے کھڑے رہتے۔ بعض وقت اس کی ناپسندی بطورِ تواضع و رفع تکلف ہے جیسے اب بھی کوئی معظم دینی آئے اور حاضرین اس کے لیے قیام کریں تو وہ کہتا ہے کہ تکلیف نہ فرمائیے تشریف رکھئے، اس کے یہ معنی نہیں کہ قیام سے شرعاً کرتا ہے بلکہ تواضعاً ، مانعین کے یہاں بھی قیام تعظیمی برابر رائج ہے اپنے ملّوں کے لیے قیام کریں گے اور لوگ ان کے لیے قیام کریں بعض بیٹھے رہیں تو ناراض ہوں گے بے ادب جانیں گے مگر یہ تو اپنے مُلّوں کی تعظیم ہے جن کی باطل عظمت سے دل بھرے ہوئے ہیں، حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی عظمت اُن کے یہاں کہاں، اس میں یہ شاخسانے سوجھتے ہیں، شفاء شریف وغیرہا میں ائمہ دین تصریح فرماتے ہیں کہ حضور کے ذکر اقدس کی تعظیم ذات انور کی طرح ہے وقت تشریف آوری تعظیم ذات انور کی طرح ہے، وقت تشریف آوری تعظیم ذات کریم قیام سے ہے تو ذکر شریف کی یہ ہی تعظیم مسلمانوں نے صدہا سال سے مقرر کی کما فی عقدالجوھر وغیرہ ( جیسا کہ عقد الجوہر وغیرہ میں ہے۔ت) واﷲ تعالٰی اعلم۔

(۱؂ سنن ابی داؤد کتاب الادب باب فی الحلم واخلاق النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم آفتاب عالم پریس لاہور ۲/ ۲۰۲)