مسئلہ ۲: از مطبع اہلسنت وجماعت بریلی مسئولہ منشی اعجاز احمد صاحب قیصر مراد آبادی کاتب مطبع مذکور
۵ رجب ۱۳۳۵ھ
اسی پر آپ کو قیصر مسلمانی کا دعوٰی کبھی یاد خدا کرلیں کبھی ذکر بتاں کرلیں
یہ بحر ہزج سالم ہے یا مزاحف مسبع؟ کریں ، اور کرلیں، میں کیا فرق ہے؟ اور کرلیں، کی فارسی کیاہوگی؟
الجواب : مثمن سالم ہے لین کا نون تقطیع میں حسب قاعدہ نہ آئے گا لہذا مسبع نہیں۔ ہاں ایک مصرع مسبع ہے ۔
اسیرانِ قفس کا دم گھٹا جاتا ہے اے صیاد
فعل کا اثر اپنے لیے حاصل کرنا ہو خواہ دوسرے کے لیے اُسے مطلقاً کرنا کہیں گے اور کرلینا وہاں کہ اپنے لیے تحصیل اثر مقصود ہو اگرچہ اس قدر کہ اس سے فراغ حاصل ہوا میں نے بات کرلی یعنی کرچکا اور کردینا وہاں کہ دوسرے تک وصول اثر مقصود ہو نفع خواہ ضرر، نکاح کرلیا یعنی اپنا اور کردیا یعنی دوسرے سے اور کیا د ونوں کو شامل ہے سراپنا چاک کرلیا اور دوسرے کا کردیا اور کیا عام۔ فارسی میں اس مختصر ترکیب کا ترجمہ نہیں اور یہ فقط کرنے ہی سے خاص نہیں بلکہ ہر فعل میں ہے جیسے کھالو پی لو مگر دو وہیں ہوگا۔ جہاں دوسرے پر اثر پہنچے کھادو نہ کہا جائے گا انار توڑ دو یعنی دوسرے کو اور توڑ لو یعنی اپنے لیے اور اگر دوسرے کے لیے توڑ رہا ہے اس سے کہا انار توڑ لو تو ایک بات نہیں یہاں وہی بمعنی فراغ ہے کہ یہ اثر اپنے لیے ہے فقط۔