مسئله:زید بچپن سے مذہب حنفی رکھتا ہے لیکن وہابی کے یہاں پڑھاتا بھی تھا اسی وجہ سے وہابی کے یہاں آتا جاتا رہا لیکن جب یہ معلوم ہوا کہ وہابی کا عقیدہ خراب اور باطل ہے تو زید سے کہا گیا تو زید نے توبہ کیا اور جس پر علمائے کرام نے فتویٰ دیا کہ کافر ہیں توان کو کافر بھی کہا لیکن وہابی کے یہاں آنا جانا بند نہ کیا حالانکہ زید نے تین مرتبہ توبہ کیا پھر بھی اس کا وہی اختیار رہا لیکن قریب عرصہ گزر رہا ہے کہ زید نے کہا میں اب صدق دل سے توبہ کروں گا لہذا زید کو پھر توبہ کرایا گیا لیکن تجدید نکاح نہیں کرایا گیا غفلت کی وجہ سے اور زید کا انتقال ہوگیا تو زید کے جنازہ کی نماز پڑھی جائے یا نہیں حالانکہ زید نےکہا تھا کہ جب سے ہم نے تین مرتبہ توبہ کیا ہے اس وقت سے وہابی کے پیچھے نماز نہیں پڑھی نہ ان کا ذبحہ گوشت کھایا لہذا اناج اور روپیہ کے لالچ میں جاتا تھا۔ بینوا توجروا۔
الجواب: اگر زید واقعی سنی تھا اور اشرف علی تھانوی، رشید احمد گنگوہی ،خلیل احمد انبیٹھی ۔قاسم نانوتوی اور اس کے ماننے والوں کو ان کےکفریات قطعیہ کی وجہ سے کافر کہتا تھا اور اس عمل پر اس کا انتقال ہو گیا تو اس کی نمازجنازہ جائز ہے۔
وهو تعالیٰ اعلم
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص: 441 جلد 1
مسئلہ نماز جنازہ
13
Jan