ی۔دینیات, میلاد پاک

مخصوص اہم راتوں میں چراغاں کرنا کیسا ہے

ہمیں مندرجہ ذیل مسائل کا قرآن اور حدیث کی روشنی میں جواب دے کر مطمئن فرمائیں
۔ (1) جیسا کہ عموماً دیکھنے میں آتا ہے کہ مختلف شب جو کہ ہمارے نزدیک اہمیت کی حامل ہیں ۔ مثلاً لیلة القدر (شب قدر) ، شب برات ، شب معراج وغیرہ پر مساجد میں چراتاں کیا جاتا ہے ۔ یہ چراغاں کرنے کا قرآن میں کوئی حکم ہے یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی حدیث منسوب ہے ؟
(2) یہ رواج کہاں سے آیا ہے ؟
(3) اس کا کرنا شرعاً جائز ہے یا نا جائز ؟
(4) اس کو کرنے سے کیا مسجد انتظامیہ کے افراد گناہ گار ہوتے ہیں یا نہیں ؟
الجواب:-
کوئی مباح (جائز) کام جب بنیت ثواب کیا جائے تو مستحب ہو جاتا ہے اور سلف صالحین کے معمولات بھی مستحب کے درجہ میں آتے ہیں۔ در مختار میں مستحب کی تعریف یہ کی گئی ہے : المستحب وهو ما فعله النبي صلى الله عليه وسلم مرة و تركه اخرى وما احب السلف ( جلد اول صفحه : ۹۲ مکتب رشدیه کولت)
یعنی مستحب وہ کام ہے جو کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ادھ مرتبہ کیا ہو اور چھوڑ دیا ہو اور پہلے کے صالحین نے جس کام کو پسند کیا وہ بھی مستحب ہے ۔ اور عالمگیری میں مستحب کی تعریف یہ کی گئی ہے : انما يتمسك بافعال اهل الدين (جلد پنجم صفحه : ۳۵۲ مکتبہ رشیدیہ کون)
یعنی بے شک صلحا کے اعمال سے دلیل لی جائے گی ۔ ان مخصوص راتوں میں مسجد میں چراغاں کرنے کا عمل سلف صالحین کے زمانہ سے جاری ہے اور مسلمان اس نیت سے چراغاں کرتے ہیں کہ لوگوں کی نظر مساجد پر پڑنے سے یہ شوق دلوں میں پیدا ہو کہ آج فضیلت والی رات ہے ہم بھی کچھ عبادت کر لیں تو لوگوں کو دعوت عبادت دینا اس چراغاں کا مقصود ہے ۔ لہذا اس مقصد حسن سے یہ چراغاں جائز ہے ۔ تعجب معلوم ہوتا ہے کہ ان راتوں کے چراغاں کرنے پر لوگوں کو بدعت یاد آجاتی ہے مگر روزانہ شادی ہالوں میں جو بے تحاشہ روشنی کی جاتی ہے اور جس میں کوئی مقصد حسن نہیں بلکہ صرف ریا کاری اور خود نمائی مقصود ہے ، وہاں جا کر یہ بدعت کا اعلان کیوں نہیں کیا جاتا ۔ ان شادی ہالوں میں بہت سے شادی ہال ان لوگوں کی ملکیت میں ہیں جو ان برکت والی راتوں اور میلاد کے چراغاں کو بدعت کہتے ہیں اور خود اپنے ہالوں میں روزانہ لائٹ کر کے اس کے پیسے وصول کرتے ہیں ۔ البتہ مساجد کے چراغاں میں مبالغہ نہیں کرنا چاہیے
وقار الفتاویٰ جلد نمبر 1 ص نمبر 152

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *