سوال : کیا مارخور کی قربانی کرنا شرعاً جائز ہے ؟
الجواب بعون الملک الوھاب
اللھم ھدایۃ الحق و الصواب
مارخور حلال جانور ہے ، یہ درحقیقت پہاڑی بکرا ہوتا ہے . البتہ یاد رہے کہ ہر حلال جانور کی قربانی جائز نہیں ہے ، بلکہ اس کے لئے مخصوص جانور اور ان میں بھی مخصوص شرائط کا پایا جانا ضروری ہے ، لہٰذا پہاڑی بکروں کی قربانی جائز ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے کچھ تفصیل ہے اور وہ یہ کہ بعض پہاڑی بکرے جنگلی (وحشی) ہوتے ہیں ، جبکہ بعض جنگلی (وحشی) نہیں ہوتے اور اس اعتبار سے ان دونوں کی قربانی کے احکام مختلف ہوتے ہیں :
(۱) جو پہاڑی بکرے جنگلی نہیں ہوتے ، اُن کی قربانی جائز ہے جیسے ٹیڈی بکرا وغیرہ .
(۲) جو پہاڑی بکرے جنگلی ہوتے ہیں ، ان کی قربانی جائز نہیں ہے ، کیونکہ قربانی کے جانوروں میں جو جنگلی (وحشی ) ہو ، اُس کی قربانی جائز نہیں ہے .
اس تفصیل کے مطابق مارخور کی قربانی جائز نہیں ، کیونکہ یہ جنگلی جانور ہے .
فتاوی عالمگیری میں ہے : ” لایجوز فی الاضاحی شئ من الوحشی “ ترجمہ : قربانی کے جانوروں میں کسی وحشی (جنگلی) جانور کی قربانی کرنا ، جائز نہیں ہے .
(فتاوی عالمگیری ، ج 5 ، ص 367 ، قدیمی کتب خانہ ، کراچی)
بہار شریعت میں ہے : ” وحشی جانور جیسے نیل گائے اور ہرن ، ان کی قربانی نہیں ہو سکتی . “
(بہار شریعت ، ج 3 ، حصہ 15 ، ص 340 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی)
و اللہ تعالیٰ اعلیٰ و اعلم بالصواب