ایسے وہ تمام امراض جن کے بارے میں انسان یہ سمجھتا ہو کہ اس مرض کا مریض بچ نہیں سکتا اور اس کی کوئی دوا نہیں ہے تو اس کے لئے ایک عمل بیان کیا ہے۔ کلونجی کے دانے ایک چھٹانک کے قریب لے کر صاف کرے چند افراد یا صرف ایک آدمی ایک دانے پر تین مرتبہ یا ممیت پڑھ کر کسی خالی بوتل میں ڈالتا جائے اور ایک دن میں جتنے دانے پڑھے جائیں ان کو تین پر تقسیم کر کے ان کی تین پڑیاں بنالے دوسرے دن سے اس لاعلاج مریض کو پانی پر 490 مرتبہ اول و آخر 5 دفعہ درود پاک کے ساتھ یہ اسم پڑھ کر ایک پڑیا کھلا دیں اور اسی دم شدہ پانی میں اور پانی ملا کر دوسری اور تیسری پڑیا دو پہر اور رات کو کھلا دے دوسرے دن پھر اس طرح کرنا چاہئے یہ عمل 40 دن کرے بہت بڑے بڑے معجزے اور لاعلاج مریض تندرست ہوتے دیکھے ہیں۔ خاص طور پر یہ عمل ایسے امراض کے لئے جو کسی بھی سسٹم آف میڈیسن میں شفایاب نہ ہوتے ہوں۔ 40 دن مکمل کرنے کے بعد 2 نفل شکرانے کے ادا کرے اور مسکینوں میں کھانا تقسیم کرے۔ اگر مریض ایک سے زائد ہو تو ہر مریض کے لئے تین پڑیا بنائے چاہے اس میں 2 یا تین دانے ہی کیوں نہ ہوں۔ اس عمل کے بارے میں میرے نانا حضور پیر فضل شاہ لکھتے ہیں کہ جہاں علم طب ، حکمت، تدابیر دم توڑ جاتے ہیں وہاں یہ عمل تیر بہدف ہے اور فقیر نے اس کو بھی خطا ہوتے نہیں دیکھا۔ خاص طور پر یہ عمل سینے کےامراض اور کینسر جیسے موذی مرض کے لئے بے حد اکسیر ہے۔ اس عمل کے بارے میں جب بابا بات کر رہے ہوتے تھے تو کسی نے کہا کہ کرنے والے کو یہ عمل بڑے یقین سے کرنا پڑے گا تو آپ نے ارشاد فرمایا یقین ہو یا نہ ہو صرف دوسرے کی بھلائی کو مد نظر رکھ کر یہ عمل کر دیا جائے تو اس کے حسب منشاء نتائج حاصل ہوں گے۔ کیونکہ یہ اسم ایسا ہے کہ اس میں اللہ تعالیٰ کی قدرت چھپی ہوئی ہے اور اللہ تعالیٰ کی قدرت کوئی بھی کام کر سکتی ہے۔
لا علاج بیماری کے لیے
02
Nov