سوال
قعدہ اخیرہ میں امام بجائے بیٹھنے کے کھڑا ہو جائے یا کھڑا ہونے کے قریب ہو جائے۔ اور امام لقمہ پر بیٹھ جائے یا بغیر لقمہ کہ اپنے خیال۔یاد سے بیٹھ جائے تو سجدہ سہو کرنا ضروری ہے یا نہیں؟اگر سجدہ سہو کرنا ضروری ہے تو کیوں؟
جواب
قعدہ اخیرہ میں بھول کر سیدھا کھڑا ہو جائے یا کھڑے ہونے کے قریب ہو جائے یعنی بدن کا نصف زیریں سیدھا اور پیٹھ میں خم باقی رہے کہ مقتدی کے لقمہ دینے پر یا خود بیٹھ جائے تو قعدہ اخیرہ کی ادائیگی میں تاخیر کے سبب سجدہ سہو ضروری ہے۔فتاوی عالمگیری جلد اول مطبوعہ مصری ص121 میں ہے ان لم يقعد على راس الرابعة حتى قام إلى الخامسة ان تذكر قبل ان يقيد الخامسة بالسجدة عاد الى القعدة۔ هكذا في المحيط . وفي الخلاصة ویتشهد ويسجد للسهو كذا فى التتارخانیہ ۔اور فتح القدیر جلد اول 445 میں ہے محقق علی الاطلاق سجدہ سہو کی علت بیان کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں لانه اخر واجبا ای واجبا قطعیا وهو الفرق لان الكلام في القعدة الاخيرة اھ-
وهو تعالى اعلم بالصواب
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:389