سوال
قبرستان کے نام سے زمین ہے اس کا کل رقبہ دو ایکڑ اٹھارہ ڈھسمل ہے اسی زمین میں ایک گڑھا ہے اس کے جنوب کنارے پر عید گاہ ہے اور اتر اور پورب پچھم کنارے پر قبرستان پورب اور پچھم کنارے پر کچھ ہی قبریں باقی زمین خالی ہے یہاں کے اکثر مسلمان عید گاہ کے قریب مدرسہ کی بنیاد ڈال دیئے ہیں دیوار تقریبا پانچ فٹ اونچی ہوگئی ہے گاؤں کے کچھ لوگ مخالفت کر رہے ہیں کہ یہ زمین قبرستان کے نام سے ہے لہذا ہم لوگ مدرسہ نہیں بنانے دیں گے تودریافت طلب امر یہ ہے کہ مدرسہ بنانا جائز ہے کہ نہیں ؟
جواب
اگر مدرسہ ایسی زمین پر بنایا جارہا ہے کہ جہاں کبھی قبریں تھیں تو بلا تاخیر اس کی دیواروں کو گرا دینا مسلمانوں پر لازم ہے اگر نہیں گرائیں گے تو گنہگار ہوں گے لان الميت يتأذی کما یتاذی منه الحی كما فی الحدیث ۔اور اگر کبھی وہاں قبریں نہیں تھیں تو جو زمین قبرستان کی ملکیت ہے اسے مدرسہ کی ملکیت میں لانا جائز نہیں۔
وھو تعالیٰ اعلم
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:463 جلد 1