مسئله:جس مولوی کی شادی نہ ہوئی ہو اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا ~نہیں؟
۔(1)جس شخص کی داڑھی حد شرح سے کم ہو وہ امامت کر سکتا ہے یا نہیں؟۔
الجواب(1)مولوی مذکور اگر صحیح العقیدہ صحیح الطہارۃ، اور صحیح القرآت ہو اور اس میں کوئی شرعی خرابی نہ ہو تو اگرچہ شادی نہ ہوئی ہو اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے وسبحانہ و تعالی اعلم۔
۔(2) اگر داڑھی حد شرع تک بڑھی نہ ہو تو وہ امامت کر سکتا ہے بشرطیکہ کوئی اور وجہ مانع امامت نہ ہو۔اور اگر داڑھی کٹوا کر حد شرع سے کم رکھتا ہو تو ایسا شخص امامت نہیں کر سکتا کہ ارتکاب حرام کے سبب وہ فاسق معلن ہے۔ در مختار مع شامی جلد پنجم ص 262 میں ہے ۔یحرم على الرجل قطع لحيته – اور بہار شریعت حصہ شانزدہم ص197میں ہے۔داڑھی بڑھانا سنن انبیائے سابقین سے ہے منڈانا یا ایک مشت سےکم کرنا حرام ہے۔هذا ما عندى وهواعلم بالصواب۔
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
غیر شادی شدہ کا امام بننا
17
Dec