حج و عمرہ سے متعلق مسائل, ی۔دینیات

غلافِ کعبہ سے دھاگے اکھیڑنے کا شرعی حکم

سوال:
میری بہن عمرہ کرنے گئیں تو وہاں سے غلاف کعبہ کے دو دھاگے لے آئیں اب انہیں پتا چلا ہے کہ ایسا نہیں کرنا چاہیے لہذا اب ان دھاگوں کا کیا کیا جائے؟


جواب:
اگر انہوں نے خود وہ دھاگے غلاف کعبہ سے اکھیڑے ہیں تو اس وجہ سے وہ گنہگار ہوئیں اس سے توبہ کرنا ان پر لازم ہے کہ غلاف کعبہ سے دھاگے اکھیڑنا جائز نہیں ہے، رہا دھاگوں کا حکم تو ان کو اگر اصل غلاف میں لوٹانا ممکن ہوتو لوٹانا ہوتا ہے مگر یہاں بظاہر امکان کی صورت نہیں ،تو اب خلاصی کی یہی صورت ہے کہ وہ کسی ایسے شرعی فقیر کو دے دیں جو ان کی تعظیم و توقیر کرے۔
النتف فی الفتاوی للسغدی میں ہے
“لا يجوز ان يأخذ من كسوة الكعبة شيئا فان اخذه رده اليها واما ما سقط منها فيعطى الفقراء”
ترجمہ:غلاف کعبہ سے کچھ بھی لینا جائز نہیں ہے پس اگر کچھ لے لیا تو اس کو لوٹا دے اور بہرحال جو خود گر جائے تو وہ فقراء کو دے دیا جائے۔
( النتف فی الفتاوی،جلد1،صفحہ222،دار الفرقان،بیروت)
کتبــــــــــہ
المتخصص فی الفقہ الاسلامی
ابو صدیق محمد ابو بکر عطاری المدنی
19 جمادی الاولیٰ 1444ھ/14 دسمبر 2022