عمل برائے مقدمات میں کامیابی

شیطانی وسوسوں کا علاج

شیطانی وسوسے جب انسان کو آنے لگتے ہیں تو اس میں سب سے پہلی بات یاد رکھنے کی یہ ہے کہ جس کو بھی شیطانی وسوسے آرہے ہوں اسے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہئے اور شکرانے کے دو نوافل روز پڑھنے چاہئیں۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ جب شیطان کو اللہ تعالی نے دھتکار کر اپنی بارگاہ سے باہر نکالا تھا تو اس نے اللہ سے کہا تھا کہ میں تیرے بندوں کو بھٹکاؤں گا اور اللہ نے جواب دیا تھا کہ جو میرے ہوں گے وہ نہیں بھٹکیں گے اس میں ایک بار یک نقطہ پوشیدہ ہے کہ جب تک کوئی شخص اللہ تعالیٰ کا بندہ نہیں بن جاتا یا اللہ تعالیٰ اسے اپنا نہیں مان لیتے اس وقت تک شیطان اس کے پاس نہیں۔ آسکتا اور نہ ہی وسوسہ ڈال سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ جب کسی کو اپنا بناتا ہے تو تمام مقربین ملائکہ کے بعد سارے آسمانوں پر موجود تمام فرشتوں تک یہ بات پہنچتی ۔ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فلاں بن فلاں کو اپنا بندہ بنالیا اور اس پر راضی ہو گیا۔ اور دوسری نشانی یہ ہوتی ہے کہ پھر اللہ تعالی اس شخص کی محبت لوگوں کے دلوں میں ڈال دیتا ہے۔ لوگ ایسے شخص سے محبت کرنے لگ جاتے ہیں۔ بغیر کسی وجہ کے اور بغیر کسی لالچ کے لوگ اس کی تعظیم کرتے ہیں۔ جیسے ہی یہ بات آسمانوں پر مشہور ہوتی ہے شیاطین اسے درمیان میں سے اچک لیتے ہیں اور اپنے سردار یعنی شیطان کو بتاتے ہیں کہ اللہ تعالی نے فلاں بن فلاں کو اپنا بندہ بنا لیا ہے اب چونکہ شیطان نے صرف اس بندے کو بہکانا ہے اور وسو سے بھی صرف اس کے ذہن اور دل میں ڈالتے ہیں جس کو اللہ اپنا بندہ بنا چکا ہے۔ چنانچہ شیطان ایسے بندے کے پیچھے لگ جاتا ہے اور اس کو طرح طرح کے وسو سے آنے لگ جاتے ہیں۔ اول اگر تو انسان کو سمجھ ہو تو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ شیطانی وسو سے اس پر خوامخواہ نہیں آ رہے بلکہ اس لئے آ رہے ہیں کہ اللہ تعالی نے اس کو اپنی عنایت سے فضل و کرم سے اپنا بنا لیا ہے تو وہ اللہ کا شکر گزار ہو اس کے حضور شکریہ کے طور پر سجدے میں گر جائے اور شکرانے کے نوافل ادا کرے تو یہیں سے شیطان بھاگ جاتا ہے کہ یہ میں نے کیا کر دیا۔ میں نے اس بندے کو یہ احساس دلا دیا کہ اللہ نے اسے اپنے بنا لیا ہے اب تو آگہی کے بعد مزید اللہ کے قریب ہوتا چلا جائے گا اور اس کے فضل کی تلاش شروع کر دے گا۔ یہاں تک تو بات میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری المعروف سائیں روڑاں والی سرکار کی بتائی ہوئی ہے شاید اگر وہ نہ بتاتے تو راقم الحروف کو یہ بات سمجھ میں نہ آتی یا بہت دیر سے آتی۔ خیر اس کا عمل پیش خدمت ہے جس شخص کو شیطانی وسو سے بہت تنگ کرتے ہوں اور وہ ان سے بے حد پریشان ہو تو اسے چاہئے کہ روزانہ بعد از نماز عشاء اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ اس اسم پاک(يَا مُقْسِطُ) کو 777 مرتبہ روزانہ 70 دن تک پڑھے۔ ان شاء اللہ کچھ ہی دنوں میں اس کے وسوسے دم توڑنے لگ جائیں گے اور آہستہ آہستہ مقررہ مدت سے پہلے ہی ختم ہو جائیں گے۔ یہاں شیطان پھر چال چل رہا ہے جب مقررہ مدت سے پہلے وسو سے ختم ہو جائیں تو عمل کو ختم نہیں کرنا چاہئے کیونکہ شیطان یہی چاہتا ہے کہ کہیں انسان کامیاب ہو کر اللہ کی پناہ میں نہ چلا جائے۔ اس لئے وہ دھو کہ دینے کے لئے وسوسے ڈالنا بند کر دے گا اور ایسے خیالات اس کے اندر نفوذ کر دے گا جس سے اس شخص کو یہ پتہ چلے کہ شیطان اس سے بہت دور چلا گیا ہے۔ لیکن وہ اس بندے کے انتہائی قریب ہو کر انتظار کر رہا ہوتا ہے اور جیسے ہی کوئی غلطی کرتا ہے تو وہ پھر اس کو بہکانے میں کامیاب ہو جاتا ہے اور پھر وہ شخص ایسے بہکتا ہے کہ پھر سوائے اللہ کے اس کو کوئی اس طلسم سے نہیں نکال سکتا اس لئے اس عمل کو کرنے والے تمام حضرات کو چاہئے کہ اس عمل کو 70 دن پورا کیا جائے پھر اللہ کے حضور دو نفل شکرانہ ادا کر کے غریبوں کو اپنی حیثیت کے مطابق کھانا کھلائے ۔ اور روزانه تا زندگی اول و آخر 7 بار درود پاک کے ساتھ 11 بار پڑھنے کا معمول بنالے۔ ان شاء اللہ شیطان اس کے قریب نہیں آئے گا اس سے خوفزدہ رہے گا اور شیطانی وسوسے آنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔