شیاطین اور جنات بھی انسانوں کو تنگ کرتے رہتے ہیں اور اگر کسی شخص کو یہ خوف ہو کہ اسے شیاطین یا جنات تنگ کریں گے تو اسے چاہیے کہ وہ اس پاک نام کا حصار اپنے ارد گرد کرلے۔ حصار کرنے کے لئے چاہیے کہ بعد از نماز عشاء آنکھیں بند کر کے تصور کرے کہ اس کے ارد گرد نور کا ایک دائرہ بنا ہوا ہے اس کے بعد آنکھیں بند کر کے تسبیح ہاتھ میں رکھ کر اول و آخر 11 مرتبہ درود پاک کے ساتھ پانچ تسبیحاں اس مبارک نام(یا مانع) کی کریں۔ 7 دن تک یہ عمل کرنے سے ان کے ارد گرد حصار بن جائے گا جسے شیطانی قوتیں اور جنات توڑ نہ سکیں گے۔ شیاطین اور جنات کا تنگ کرنا احادیث سے ثابت ہے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک صحابی تشریف لائے اور انہوں نے شکایت کی کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے گھر میں جنات ہیں جو ہمیں تنگ کرتے ہیں۔ آپ نے فورا جنات کے نام ایک خط لکھا اور اس صحابی کو کہا کہ اس خط کو گھر میں رکھ دے دوسرے دن وہ صحابی تشریف لائے اور انہوں نے کہا کہ ” اے اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے گھر میں جنات نے تو تنگ نہیں کیا البتہ گھر سے چیخ وپکار کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ جو خط ہم نے آپ کو دیا تھا اسے واپس لے آئیں ہمارا مقصد انہیں شرارت سے روکنا ہے نقصان پہنچانا یا مارنا نہیں ۔ وہ صحابی گھر گئے اور خط لا کر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کر دیا۔ اس صحابی کے کے گھر چیخ و پکار کی آواز میں بند ہو گئیں۔ یہ حدیث لکھنے کا مطلب یہ ہے کہ جنات یا شیطانی قوتیں – انسان کو تنگ کر سکتی ہیں۔ ان سے بچاؤ کا جو طریقہ ہے وہ لکھ رہا ہوں جو اس پر عمل کرے ۔ گا اسے جنات یا شیاطین تنگ نہیں کر سکیں گے۔ حضور نبی کریم کا یہ مخط ایک کتاب جو حضور کے خطوط پر مشتمل ہے سے تلاش کیا جا سکتا ہے۔ اس خط کی اور اس عمل کی یقینا تفریق ہے آقا کا لکھا ہوا خط کہاں اور انسان کا عمل کہاں خط میسر آجائے تو اسے استعمال کرنا چاہئے اور اگر نہ میسر آئے تو یہ عمل لا جواب ہے۔