مسئلہ ۔سجدہ میں انگلش اور عربی میں دعائیں کرنا کیسا ہے؟
بسم الله الرحمن الرحيم
الجواب بعون المَلِكِ الوَهَابُ اللَّهُمَّ اجْعَلْ إِلَى النُّوْرَ وَالصَّوَابُ
نماز کے سجدہ میں تو تسبیح پڑھی جاتی ہے اگر سائل محترم کی مراد نماز کے علاوہ سجدہ میں دعا مانگنا ہے تو نماز کےعلاوہ سجدہ میں بھی عربی زبان میں ہی دعا کرے، کیونکہ یہ قبولیت کے زیادہ قریب ہے۔احسن الوعاء میں والد اعلی حضرت علامہ رئیس المتکلمین مفتی نقی على خان رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جہاں تک ممکن ہو دعا عربی زيان میں کرے مغر الافکار وغیرہ میں ھمارے علماء نے تصریح فرمائی کہ غیر عربی میں دعا مکروہ ہے ۔ امام ولوالجی رحمه الله فرماتے ہیں : ” اللہ تعالی غیر عربی کو دوست نہیں رکھتا اور فرماتے ہیں: ” عربی میں دعا اجابت سے زیادہ قریب ہوتی ہے ۔ ” احسن الوعاء بنام فضائل دعای ۱۰۸]
ہاں اگر کوئی عربی دعا کا معنی نہ جانتا ہو یا معنی کے لیے اسے تکلف کرنا پڑتا ہو تو اسے چاہیے کہ وہ اپنی ہی زبان میں دعا مانگے۔
احسن الوعاء میں والد اعلی حضرت علامہ رئیس المتکلمین مفتی نقی على خان علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ میں کہتا ہوں : مگر جو عربی نہ سجھتا ہواور معنی سیکھ کر بتکلف انکی طرف خیال لے جانا مشوش خاطر ( ارادے کو تشویش میں ڈالتا ) مخل حضور
(یکسوئی میں رکاوٹ ) ہو وہ اپنی ہی زبان میں اللہ تعالی کو پکارے کہ حضور و یکسوئی اہم امور ہے۔ احسن الوعاء بنام فضائل دعاص ١٠٩]
فتاوی یورپ وبرطانیہ ص 181
وَاللهُ تَعَالَى أَعْلَمُ وَرَسُولُهُ أَعْلَم عَزَّ وَجَلَّ وَصَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم