مسئله:کیا زکوۃ کی رقم مدرسین کی تنخواہ مدرسہ کے ٹاٹ و چٹائی اور غریب بچوں کی کتاب و کاپی میں خرچ کی جاسکتی ہے؟
الجواب:زکاة کی رقم مدرسین کی تنخواہ مدرسه کے ٹاٹ و چٹائی یہاں تک کہ بعض صورتوں میں غریب بچوں کی کتاب و کاپی میں بھی نہیں خرچ کر سکتے۔ ہاں اگر زکاۃ کی رقم کسی ایسے شخص کو دیدیں جو مالک نصاب نہ ہو پهر وہ شخص مدرسہ میں دیدے تو اب وہ رقم مدرسہ کی ہر ضرورت پر خرچ ہو سکتی ہے
۔ھکذا فی کتب الفقه – وهو تعالى اعلم بالصواب
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول ص :489
زکوۃ کی رقم مدرسہ اور طلباء کی ضروریات میں استعمال کرنا ۔
25
Jan