مسئلہ ۲: مرسلہ جناب خلیل صاحب سوداگر ۔ کٹرہ مانسرائے بریلی۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ جمعہ کو رمضان المبارک میں کوئی ہیبت ناک بات آنے والی ہے جس کی نسبت حضور کی طرف بعض آدمیوں نے کی ہے کہ مولوی صاحب نے ایسا فرمایا کہ جمعہ کی رات کو ایک ہیبت ناک آواز آئے گی۔ بیّنوا توجروا ( بیان فرمائیے اجر دیئے جاؤ گے ۔ت)
الجواب : آئے گی مگر یہ نہ کہا تھا کہ اسی رمصان آئے گی۔ جب آئے گی تو وہ رمضان ہی ہوگا جس کی پندرھویں جمعہ کو ہوگی۔ اس سال زلزلے کثرت سے ہوں گے۔ اَولے کثرت سے پڑیں گے۔ پندرھویں شبِ رمضان شب جمعہ ایک دھماکہ ہوگا صبح کی نماز کے بعد ایک چنگھاڑ سنائی دے گی۔ حدیث میں آیا کہ اس تاریخ کو نمازِ صبح پڑھ کر گھروں کے اندر داخل ہوجاؤ اور کواڑ بند کرلو۔ گھر میں جتنے روزن ہوں بند کرلو۔ کان بند کرلو۔ پھرآواز سنو تو فوراً اللہ عزوجل کے لیے سجدہ میں گر و اورکہو ”سبحٰن القدوس سبحٰن القدوس ربنا القدوس” (قدوس کے لیے پاکی ہے قدوس کے لیے پاکی ہے اور ہمارا پروردگار قدوس ہے۔ت) جو ایسا کرے گا نجات پائے گا جو نہ کرے گا ہلاک ہوگا۱۔
( ۱؎ مسند الشاشی حدیث ۸۳۷ مکتبۃ العلوم والحکیم مدینہ منورہ ۲/ ۲۶۲ و ۲۶۳)
یہ حدیث کا مضمون ہے۔ اس میں یہ تعیین نہیں کہ کس سنہ میں ایسا ہوگا۔ بہت رمضان گزر گئے جن کی پہلی جمعہ کو تھی اور ان شاء اللہ تعالٰی آئندہ بھی گزریں گے۔ ہاں جو خبر دی ہے ہونے والی ضرور ہے جب کبھی ہو۔ اللہ تعالٰی سے خوف و امید ہر وقت رکھنا چاہیے۔ واللہ تعالٰی اعلم۔